نئی دہلی، 6 اگست (یو این آئی) کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن پر امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کو اپنی بات رکھنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے۔مسٹر گاندھی نے پارلیمنٹ احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جارہا ہے۔ ہم بحث کا مطالبہ کررہے ہیں۔ حکومت کی یہ ذہنیت ہے کہ بحث نہ ہونے پائے۔ ہر کسی نے اس بات کو محسوس کیا ہے ۔کانگریس کے نائب صدر نے بالواسطہ طور پر وزیراعظم نریندر مودی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں اس بات کو محسوس کیا گیا ہے کہ اس ملک میں صرف ایک ہی شخص کی بات سنی جاتی ہے۔خیال رہے کہ کانگریس کے نائب صدر ایوان میں فرقہ وارانہ صورتحال پر بحث کرانا چاہتے تھے لیکن اسپیکر نے انہیں اس کی اجازت نہ یں دی۔ اس کی مخالفت کرتے ہوئے وہ اسپیکر کی نشست کے قریب چلے گئے۔ پارلیمنٹ میں یہ پہلا موقع ہے جب مسٹر گاندھی اسپیکر کی نشست کے قریب گئے تھے۔
دریں اثناء بی جے پی نے لوک سبھا اسپیکر پر مسٹر گاندھی کے ریمارکس کی سخت لفظوں میں مذمت کی۔ بی جے پی لیڈر راجیو پرتاپ روڈی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ایوان کا ایک وقار ہوتا ہے۔ مسٹر گاندھی لوک سبھا کے سینیئر رکن ہیں اور اگر انہوں نے اسپیکر کے خلاف کوئی تبصرہ کیا ہے تو یہ نازیبا بات ہے اور پارلیمانی روایات کے مطابق نہیں ہے۔مسٹر روڈی نے کہاکہ ایوان کے اندر ہر کارروائی کے لئے ایک طریقہ کار ہے اور انہیں لگتا ہے کہ سیاست کی اس رفتار کو مسٹر گاندھی جس سمت میں لے جانا چاہتے ہیں ، ملک اور جمہوریت اسے تسلیمنہیں کرے گا۔ ان کا بیان نامناسب ہے۔