لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ اس بار الیکشن نے بازار میں راہل و مودی کے نام کی پوری طرح بھنانے کی تیاری کر لی ہے۔ ہولی کے موقع پر پچکاری سے لیکر رنگ تک راہل اور مودی کے نام پر آگیا ہے۔ ہر دکان میں راہل اور مودی سب سے آگے چل رہے ہیں۔ بچوں سے لیکر بزرگ تک اس میں خاصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ خاص طور پر راہل اور مودی نوجوانوں میں مقبول نظر آرہے ہیں۔ سر پر مودی یا راہل کی نام کی ٹوپی لگاکر ’ہرہر مودی گھرگھر مودی ‘، ’راہل بھیا آئیں گے مودی کو لے جائیں گے‘ کے جملے درج ہیں۔ مودی اور راہل کے نام پر بازار گلزار ہیں۔ پچکاریاں بھی راہل اور مودی کے نام کی فروخت ہو رہی ہے اور ان پچکاریوں کی فروخت بہت زیادہ ہو رہی ہے۔ چوک کے تاجر راجند اگرہری کہتے ہیں کہ اس مرتبہ بچوں کے ہاتھ میں جو پچکاری
اںہوں گی اس میں چھوٹا بھیم یا اسپائڈر مین کی جگہ راہل اور مودی ہوں گے۔ پچکاری کے تاجر مودی اور راہل کے فوٹو لگاکر کروڑوں کی تجارت کر رہے ہیں اسی کے ساتھ کئی رنگوں کے نام بھی راہل اور مودی کے نام پر رکھے گئے ہیں۔ یحییٰ گنج کے تاجر سندیپ کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ مودی اور راہل بچوں کی پہلی پسند بنے ہیں۔ ان پچکاریوں کی قیمت دس روپئے سے لیکر ایک ہزار روپئے تک ہے جس میں دو سلنڈر والی پچکاریاں ہاتھوں ہاتھ فروخت ہو رہی ہیں۔ اس کے علاوہ پانی کے غباروں میں بھی مودی اور راہل کی تصویریں دکھائی دے رہی ہیں۔ علی گنج کے تاجر رقیب خاں کہتے ہیں کہ اس بار تجارت میں اضافہ ہوا ہے لیکن جو مال گزشتہ سال بچ گیا تھا وہ فروخت نہیں ہو رہا ہے کیونکہ زیادہ تر بچے مودی اور راہل نامی پچکاریاں طلب کررہے ہیں۔ تقریباً پانچ برسوں میں ہولی کے موقع پر ٹوپی کی تجارت کرنے والے اشرف بھائی کا کہنا ہے کہ ٹوپیاں بھی مودی اور راہل کے نام کی زیادہ فروخت ہو رہی ہیں حالانکہ ابھی فروخت کم ہے کل زیادہ فروخت ہونے کی امید ہے۔
اس کے علاوہ ابیر گلال بھی ان دونوں لیڈران کے نام پر ہی فروخت ہو رہاہے۔ کوئی مودی گلال تو کوئی راہل گلال طلب کر رہا ہے۔