حیدر آباد، 15 مئی (یو این آئی) کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے تلنگانہ کے عادل آباد میں آج صبح پیدل مارچ شروع کیا۔مسٹر گاندھی نے
15 کلومیٹر طویل یہ پیدل مارچ کاراتیکل گا¶ں سے شروع کیا جس کے دوران انکے ساتھ پارٹی کی ریاستی اکائی کے سینئر لیڈر اور کارکن بھی شامل ہیں۔ مسٹر گاندھی ان گا¶ں سے گذریں گے جہاں کئی کسان خودکشی کرچکے ہیں۔ اس پیدل مارچ کے دوران مسٹر گاندھی کچھ مقامات پر رکیں گے اور خودکشی کرنے والے کسانوں کے کنبوں سے ملاقاتیں کریں گے ۔مسٹر گاندھی پیدل مارچ کے اختتام کے بعد وڈیئل گا¶ں میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کریں گے ۔ بعدازاں وہ دہلی جانے کیلئے حیدر آباد روانہ ہونگے ۔ کانگریس کے نائب صدر کے دورے میں تبدیلی کے بعد مسٹر گاندھی کل رات نرمل شہر پہنچے تھے۔
مسٹر گاندھی کے ساتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ اور ممبر پارلیمنٹ راج ببر اور گورو گوگوئی بھی ہیں۔ ان کے اس دورے پر متعدد سیاسی پارٹیوں کے تبصروں میں تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس)) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کاکہنا ہے کہ مسٹر گاندھی کے اس مارچ کا کوئی جواز نہیں ہے ۔نظام آباد سے ٹی آر ایس ممبر پارلیمنٹ محترمہ کویتا نے کہا کہ کانگریس حکومت کے دوران خودکشی کرنے والے کسانوں کی تعداد سب سے زیادہ تھی۔محنت و روزگار کے مرکزی وزیر مملکت بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے دوران 2000 سے زیادہ کسانوں کی خودکشی کے لئے کانگریس کی یکطرفہ پالیسیاں ذمہ دار تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل کے بارے میں جاننے کیلئے تلنگانہ کے دورہ پر مسٹر گاندھی کا خیرمقدم ہے لیکن اگر وہ سیاست کرنے آئے ہیں تو بھارتیہ جنتا پارٹی خاموش نہیں بیٹھے گی۔
راہل گاندھی کی تلنگانہ میں سندیش یاترا،پریشان حال کسانوں کو دلاسہ دیا۔2
انہوں نے ضلع عادل آباد کے کوراٹیکل گاوں سے اپنی 15کلومیٹر کی یاترا کی آج صبح شروعات کی۔ انہوں نے وی راجیشور نامی کسان کے کنبہ کے ارکان سے ملاقات کی جس نے 12لاکھ روپے قرض کے بوجھ کے سبب مبینہ طور پرخودکشی کرلی تھی۔ راہل گاندھی نے راجیشور کی بیوہ کو 2لاکھ روپے کا چیک حوالے کیا۔ انہوں نے لکشمن چاندہ ’ راچاپور اور واڈیال مواضعات میں بھی کسانوں کے کنبوں سے ملاقات کی جنہو ں نے قرض کی ادائیگی نہ ہونے کے سبب مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی۔ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے بعد راہل گاندھی کا یہ پہلا دورہ ہے ۔ اگرچہ کہ اس وقت کی یوپی اے حکومت نے آندھراپردیش کو تقسیم کرتے ہوئے تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی تھی لیکن اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو تلنگانہ میں شکست ہوئی۔
راہل گاندھی پریشان حال کسانوں میں اعتماد پیدا کرنے اور کسانوں سے یگانگت کے اظہار کے لئے یہ یاترا کررہے ہیں۔ ان کی اس یاترا کو کسان سندیش یاترا کا نام دیا گیا ہے ۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجے سنگھ اور تلنگانہ کانگریس کے سرکردہ لیڈران کے ساتھ انہوں نے آج صبح اپنی یاترا کا آغاز کیا۔ راہل گاندھی نے کسانوں کے مسائل کی بغور سماعت کی اور ان کے کنبوں میں معاوضہ بھی تقسیم کیا۔ راہل گاندھی بنڈلہ لنگیا کے مکان بھی پہنچے جس نے حال ہی میں خودکشی کرلی تھی۔ راہل گاندھی نے لنگیا کی بیوہ اور بچوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے ساتھ تعزیت کی۔ راہل گاندھی اس کنبہ کے ارکان کے ساتھ فرش پر بیٹھ گئے اور ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔ لنگیا کی بیوہ نے انہیں بتایا کہ فصل کی ناکامی کے سبب اس کے شوہر نے 5لاکھ روپے قرض کی ادائیگی نہ ہونے پر خودکشی کرلی تھی۔ یہ قرض ساہوکاروں سے لیا گیا تھا۔ راہل گاندھی نے اس کنبہ کو دو لاکھ روپے کا چیک حوالے کیا اور لنگیا کی بیوہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی تین بیٹیوں کی مناسب تعلیم کو یقینی بنائیں۔راہل گاندھی نے پریشان حال کسانوں کو دلاسہ بھی دیا۔
راہل گاندھی نے قبل ازیں پنجاب اور مہاراشٹرا میں بھی ایسی ہی یاترا کی تھی۔ اس یاترا کے موقع پر ان کے ساتھ پارٹی لیڈران ’ کارکنوں اور عوام کا ہجوم دیکھا گیا جس سے یاترا کے مقام پر ٹریفک جام ہوگئی۔ پارٹی کے پرجوش کارکنوں ’ رہنماوں اور راہل گاندھی کے حامیوں نے چلچلاتی دھوپ کی پرواہ کئے بغیر ہاتھوں میں پارٹی پرچم لئے راہل گاندھی اور پارٹی کی حمایت میں نعرے لگائے ۔ انہوں نے 15کلومیٹر کی یاترا مکمل کی ۔ یاترا کے دوران راہل گاندھی نے راجیشور نامی کسان کی بیوہ گنگاوا سے بھی ملاقات کی اور 2لاکھ روپے کا چیک انہیں حوالے کیا۔ راہل گاندھی نے اس کنبہ کے ساتھ کچھ وقت گزارا اور ان کے حالات کے بارے میں واقفیت حاصل کی۔ راہل گاندھی نے گنگاوا سے تفصیلی طور پر بات چیت کی۔ کوراٹیکل سے انہوں نے اپنی یاترا کے دوران کئی کسانوں اور ان کے کنبہ کے ارکان سے ملاقات کی۔ راہل گاندھی کے دورہ کے تمام راستوں پر کانگریس کے کارکن ٹھہرے ہوئے تھے اور پرجوش نظر آرہے تھے جس سے راہل گاندھی کے قافلہ کو آگے بڑھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔ راہل گاندھی کی سکیورٹی پر مامور ایس پی جی کو مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ پدیاترا کے دوران راہل گاندھی نے ایس گنگادھر اور ٹی لکشمن کے کنبوں سے بھی ملاقات کی جنہوں نے فصل کی ناکامی کے سبب خودکشی کرلی تھی۔ ان کے ساتھ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی ڈگ وجے سنگھ ’ سکریٹری اے آئی سی سی آر سی کنتیا ’ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی اور پارٹی کے دیگر رہنماوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔