نئی دہلی۔حال میں ختم ہوئے گلاسگو دولت مشترکہ کھیلوں میں اچھی کارکردگی کے بعدہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم آئندہ ایشیائی کھیلوں میں ایک اور چیلنج کا سامنا کرنے کیلئے آج جنوبی کوریا کے انچیون کیلئے روانہ ہوئی۔ ایشیائی کھیل 19 ستمبر سے چار اکتوبر تک منعقد ہوں گے، جس سے ہندوستانی خاتون ٹیم کو 2016 ریو اولمپکس کیلئے کوالیفائی کرنے کا بہترین موقع ملے گا۔رتو رانی کی قیادت والی ٹیم پٹیالہ کے میجر دھیان چند قومی اسٹیڈیم میں چیف کوچ نیل ہاگڈ کی رہنمائی میں سخت محنت کر رہی تھی۔ ہندوستانی خاتون ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑی جیسے نائب کپتان دیپکا 131 بین الاقوامی میچ ، رانی 116، پونم رانی 118 موجود ہیں جو گزشتہ ایشیائی کھیلوں میں بھی کھیلی تھیں۔ہندوستانی ٹیم کو یقینی طور سے بہتر کارکردگی کی امید لگائے گی۔ ہندوستانی خاتون ٹیم پول اے میں اپنی مہم کا آغاز 22 ستمبر کو تھائی لینڈ کے خلاف کرے گی، اس کے بعد اس کا مقابلہ 24 ستمبر کو چین اور 26 ستمبر کو ملائیشیا سے ہوگا۔ایشیائی کھیلوں کی تیاریوں پر بات کرتے ہوئے کوچ ہاگڈ نے کہاپٹیالہ اور نئی دہلی میں تیاریوں کا کیمپ بہت اچھا رہا۔ہمیں سبھی کھلاڑی کیلئے حکمت عملی بنانے کے لئے کافی وقت مل گیا۔انہوں نے کہا ہم نے پنالٹی کارنر کو گول میں تبدیل کرنے کی اپنی بنیادی مسئلہ پر قریبی سے توجہ لگایا اور ہم نے ان محکموں کو بہتر کرنے پر زور دیا۔ہمیں ایشیائی کھیلوں میں اچھا کرنے اور طلائی تمغہ جیت کر 2016 ریو اولمپکس کیلئے کوالیفائی کرنے کا بھروسہ ہے۔ ہندوستانی خاتون ہاکی ٹیم کی کپتان رتورانی نے کہا کہ ٹیم نے ایک ماہ تک لگے کیمپ کے دوران پنالٹی کارنر کو بہتر بنانے میں کافی محنت کی ہے۔ انہوں نے کہاہم نے ایک ماہ کے کیمپ کے دوران کوچ نیل ہاگڈ اور ہائی پرفورمیس ڈائریکٹر رولیٹ اولٹمیس کی رہنمائی میں خامیوں کو دور کرنے پر محنت کی ہے۔کچھ محکموں، بالخصوص پنالٹی کارنر کے میدان میں ہم نے آپ کی کوششوں پر توجہ لگایا ہے اور ان میں بہتر کیا ہے۔ہمیں اپنے مضبوط اطراف پر پورا بھروسہ ہے۔ کپتان نے کہا کہ ہم ایشیائی کھیلوں کے فائنل میں پہنچ سکتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ طلائی تمغہ ہماری پہنچ میں ہو گا۔ ایشیائی کھیلوں کی خاتون ہاکی مقابلے میں آٹھ ٹیموں کو دو گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے۔