نئی دہلی:کانگریس سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں کے کئی ارکان نے رسوئی گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کا معاملہ آج لوک سبھا میں اٹھایا اور اضافہ شدہ شرح واپس لینے کا مطالبہ کیا اور پھر اس پر حکومت کے جواب سے غیر مطمئن ہوکر وہ ایوان سے باہرنکل گئے ۔
ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڈگے نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں قیمتوں میں کمی کے باوجود حکومت نے گزشتہ دنوں رسوئی گیس کی شرح میں 86 روپے کی اضافے کیا ہے ۔ ان اراکین نے اس اضافے کو حکومت کا عوام مخالف قدم بتاتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں حکومت ایوان میں بیان دے اور بڑھی ہوئی قیمت واپس لے ۔ اس پر ترنمول کانگریس، بائیں بازو کی جماعتوں اور دیگر کئی جماعتوں کے ارکان نے کانگریس کے ارکان کے ساتھ کھڑے ہو کر حکومت پر دباؤ بنانے کی کوشش کی اور کئی سوالات کئے ۔
پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ وقفہ صفر میں لمبی بحث کے معاملے نہیں اٹھائے جانے چاہئیں۔ اس پر اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ کیا تو انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ اسی کی وجہ سے حکومت کو رسوئی گیس کی قیمتیں بڑھاني پڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رسوئی گیس کی قیمتوں میں دو روپے ہر ماہ بڑھانے کا فیصلہ متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت نے کیا تھا اور اسی کے مطابق اس کی قیمت بڑھاي گئی ہے ۔
اس پر کانگریس سمیت حزب اختلاف کے رکن احتجاج کرنے لگے ۔ ان اراکین نے حکومت پر لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ غیر سبسڈی والے سلنڈر کی بڑھی ہوئی قیمتوں کو واپس لیا جانا چاہئے ۔ مسٹر کمار نے گیس میں اضافے کو معمولی بتایا تو اپوزیشن اراکیں اور بر افرختہ ہو گئے اور احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے ۔