لکھنؤ: بدعنوانوںکی نذر ہوچکے محکمہ توانائی میں آج دوپہر بعد ایک کلرک کو محکمہ انسداد بدعنوانی نے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ کلرک پر الزام تھا کہ اس نے بل کی رقم کو کم کرنے کے عوض میں صارف سے ۲۵۰۰۰روپئے مطالبہ کیا۔
صارف کی جانب سے انسداد بدعنوانی محکمہ کو مطلع کرنے پر انہوں نے کلرک آر پی یادو کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ پکڑے گئے کلرک پر ناکہ تھانہ میں معاملہ درج کر ادیا۔ لاٹوش روڈ پر رہنے والے ارجن چودھری کا بجلی کا بل ۹۵ہزار روپئے کا آیا اتنی رقم کا بل لے کر صارف بجلی گھر پہنچا اور بل کو درست کرنے کی بات کہی۔ صارف کے مطابق اسسٹنٹ انجینئر نے بل کو کلرک آر پی یادو کے پاس لے جانے کو کہا۔ صارف کے مطابق کلرک نے بل کم کرنے کے عوض اس سے پیسوں کا مطالبہ کیا۔ معاملہ کی شکایت اس نے اسسٹنٹ انجینئر ہرجیت سنگھ سے کی۔ لیکن انہوںنے بھی اس کی مدد سے انکار کر دیا۔ ارجن بل کی شکایت لے کر محکمہ میں ادھر ادھر بھٹکتا رہا جس کے بعد اس نے معاملہ کی شکایت انسداد بدعنوانی محکمہ سے کی۔ جمعرات کو اینٹی کرپشن کی ٹیم کے رکن ارجن کے ساتھ یو پی آئی ایل سب اسٹیشن پر آئے جب صارف کلرک رام پرکاش یادو کو ۲۵ہزار روپئے رشوت دے رہے تھے اسی وقت انسداد بدعنوانی محکمہ کے افسران نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔
جس کے بعد ناکہ تھانہ میں کلرک کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی۔ رشوت لینے کے الزام میں کلرک کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی اسسٹنٹ انجینئر ہرجیت سنگھ اور دیگر سینئر افسر اپنے دفاتر سے غائب ہو گئے۔ دیر شام محکمہ کسی طرح معاملہ کو دبانے میں لگا رہا لیکن ایف آئی آر درج ہونے کے بعد لیسا کے چیف انجینئر شمیم احمد نے ایف آئی آر کی نقل ملنے کے بعد ملزم کے خلاف کارروائی کرنے کی بات کہی۔