لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ کاکوری کے دوبگا چوکی سے چند قدم کی دوری پر رنگداری نہ دینے کے سبب ایک آڑھتی پر شہ زوروں نے تابڑ توڑ فائرنگ کردی ۔ فائرنگ میں آڑھتی اور ایک مارکٹ مالک کو گولی لگی ہے ۔ دونوں کو زخمی حالت میں علاج کے لئے ٹراما سنٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔ دونوں کی حالت فی الحال خطرہ سے باہر بتائی جارہی ہے ۔ پولیس نے اس معاملہ میں پانچ لوگوں کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرلی ہے۔ ایس پی دیہات حبیب الحسن نے بتایا کہ کاکوری کے بیگریا گاؤں کے رہنے والے ۴۵ سالہ گیان سنگھ کی دوبگا سبزی منڈی میں آڑھت ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ منڈی ہی میں لالہ رام یادو کی بھی دکان ہے ۔ گی
ان سنگھ نے بتایا کہ آج صبح لالہ رام یادو اور اس کے چار ساتھیوں نے اس سے رنگ داری کا مطالبہ کیا ۔ گیان سنگھ نے رنگ داری دینے سے منع کردیا ۔ اس بات کو لے کر گیان سنگھ کی شہ زوروں سے کہا سنی بھی ہوئی ۔ اس وقت تو معاملہ کسی طرح خاموش ہوگیا ۔ دوپہر تقریبا دو بجے گیان سنگھ سبزی منڈی کے نزدیک ہی بنی ومل ساہو کی مارکٹ میں ومل کے ساتھ بیٹھا بات چیت کررہا تھا اسی درمیان لالہ رام یادو اپنے چار ساتھیوں کے ہمراہ اسلحہ لے کر پہنچا اور گیان سنگھ سے گالی گلوج کرنے لگا ۔ گیان سنگھ نے جب اس بات کی مخالفت کی تو ان لوگوں نے اسلحوں سے تابڑ توڑ فائرنگ کردی ۔ اچانک بازار کے نزدیک ہوئی فائرنگ سے علاقہ میں افرا تفری پھیل گئی۔فائرنگ میں گولی لگنے سے گیان سنگھ اور ومل ساہو زخمی ہوگئے ۔ دونوں کو کمر کے پاس کچھ چھرے لگے ہیں ۔ فائرنگ سے لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے ۔ اس درمیان ملزمین حملہ آور وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے ۔
اطلاع ملتے ہی موقع پر کاکوری پولیس بھی پہنچ گئی ۔ پولیس نے فوری زخمی ومل اور گیان سنگھ کو علاج کے لئے ٹراما سنٹر میں داخل کرایا ۔ دونوں زخمیوں کی حالت فی الحال خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے ۔ دو لوگوں کو گولی مارے جانے کی خبر ملتے ہی ایس پی دیہات حبیب الحسن بھی ٹراما سنٹر پہنچ گئے انہوں نے دونوں زخمیوں سے بات چیت کی ۔ انہوں نے اس معاملہ میں کاکوری پولیس کو جلد از جلد ملزمین کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف این ایس اے کی کارروائی کرنے کا حکم بھی دیا ہے ۔
ملزمین روز وصولتے ہیں پیسے
آڑھتی گیان سنگھ نے پولیس کو بتایا کہ تین دن قبل بھی لالہ رام یادو نے ان سے رنگ داری کی مانگ کی تھی اور روپئے نہ دینے پر اس کو جان سے مار دینے کی دھمکی دی تھی۔گیان سنگھ نے بتایا کہ ملزم لالہ رام یادو کے ساتھ چھوٹو مشرا، اجے ، وجے اور راکیش اکثر سبزی منڈی چھوٹے دکانداروں سے رنگ داری وصول کرتے ہیں۔
پولیس پہلے بتا رہی تھی آپسی تنازعہ
کاکوری پولیس پہلے اس واردات کو آپسی تنازعہ بتانے میں مصروف تھی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ متاثر اور ملزم ایک دوسرے کے دوست تھے آڑھت میں دکان لگنے کے سلسلہ میں ان کا تنازعہ ہو گیاتھا ۔ کاکوری پولیس کی بات اس وقت جھوٹی نکلی جب زخمی آڑھتی گیان سنگھ نے ایس پی دیہات حبیب الحسن کے سامنے بتایا کہ واردات کے پیچھے آپسی تنازعہ نہیں بلکہ رنگ داری ہے۔اس کے بعد ایس پی حبیب الحسن نے کاکوری پولیس کو جلد از جلد تمام ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی ۔