نئی دہلی، 30 دسمبر (یوا ین آئی)ہندوستانی بالخصوص نوجوانوں کی زندگی میں اپنی گہری جگہ بنا نے والا سوشل میڈیا اس سال کئی سیاسی، سماجی اور سائنسی تبدیلیوں کا گواہ بنا۔
نوجوانوں کی دبتی ہوئی آواز کو قوت دینے والے سوشل میڈیا نے تو سیاست کا منظر نامہ ہی بدل کر رکھ دیا۔ آج کا نوجوان
سیاسی معاملات پر چپ نہیں رہتا بلکہ صاحب اقتدار لوگوں کو اپنی آواز پہنچانے کا دم رکھتا ہے۔
چند دنوں میں مقبولیت کیآسمان پر پہنچنے والی عام آدمی پارٹی نے فیس بک، ٹوئٹر، واٹسپ جیسے سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ سائٹوں کااستعمال کرکے روایتی سیاست کی کمر توڑدی۔ اس نے کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جیسی سیاسی پارٹیوں کو سوشل میڈیا کے سہارے عوام تک پہنچنے کے لئے مجبور کردیا۔