انصاری اعجازاحمد
ممبئی : ۷ جنوری (ایس این بی)عوام کی خدمت کے لئے فرقوں برادریوں سے بلند ہوکر انسانی بنیادوں پر کام کیا جائے اور فرسودہ روایتی طرز سے ہٹ کر ایک نئے جمہوری انقلاب کا راستہ ہموار کیا جائے ان خیالات کا اظہار آج یہاں نامور عالمِ دین مولانا سلمان حسینی ندوی نے کیا۔ مولانا ندوی ممبئی پریس کلب میں بدلتا سیاسی منظر نامہ اور معاشرے کا کردار کے عنوان سے منعقدہ ایک پریس کانفرس سے خطاب کررہے تھے جس سے عام آدمی پارٹی کے ریاستی سربراہ ماینک گاندھی نیشنل مومینٹ فور سوشل جسٹس کے جنرل سکریٹری محمد لقمان ندوی، عبدالحفیظ فاروقی سکریٹری جماعتِ اسلامی ہند مہاراشٹرا، تنویر عالم علی گڑھ یونیورسٹی اُولڈ بوائے مہاراشٹرا کے صدر اور دیگر نے خطاب کیا۔ مولانا ندوی نے کہا کہتقسیم کے بعد ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ہندوستانی سیاست کو ایک نیا رُخ ایک نئی دشا مل رہی ہے جو مذہبی اور علاقائی تعصبات کی دیواروں کو توڑ کر انسانی بنیادوں پر سماج سیوا کی سیاست کو فروغ دے گی کیونکہ تمام انسانوں کا رب ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمارے ملک کی سیاست کرپشن، فساد اور بگاڑ کا شکار ہو چکی ہے،ذات پات اور مذہبی فرقہ واریت نے انسانیت کو لہولہان کر دیا ہے،غریب، مظلوم اور پسماندہ لوگوں کے لئے صرف بہلاوے،پھسلاوے رہ گئے ہیں،ملک کی ترقی کے نعرے جھوٹے اور کھوکھلے ہیں،بڑے بڑے شہروں کے بے شمار علاقے کوڑے گھر ہیں،ایک طرف محلات،۵ ستارہ ہوٹل اور شاہی طرز کی عمارتیں ہیں،دوسری طرف شکستہ سڑکیں، بوسیدہ مکانات اور جھونپڑی جھگیاں۔
حکومت عدل و انصاف اور خدمت کے لئے ہوتی ہے،ظلم اور لوٹ کھسوٹ کے لئے نہیں،اقتدار کی کرسی پر بیٹھنے والے کو غریب ترین انسان کی جھونپڑی کے قریب ہو نا چاہئے۔لیکن دراصل سب کچھ اس کے برعکس ہورہا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے ریاستی سربراہ مینک گاندھی نے اس موقع پرکہاکہ ان کی پارٹی ذات پات سے ہٹ کرعوامی خدمت کرناچاہتی ہے نیزمسلمانوں سمیت ملک کے ہرفرقہ کوان کے پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے میں آبادی کے مطابق نمائندگی دی جائے گی۔نیزجہاں تک امیدواروں کے انتخاب کاتعلق ہے مسلمانوں کوان کی آبادی کے تناسب سے زائدیاکم بھی نمائندگی دی جاسکتی ہے کیونکہ صرف ان ہی امیدواروں کوانتخابات میں قسمت آزمائی کیلئے اتاراجائے گاجوصاف ستھرے کردارکے حامل ہونگے اورجنہیں عوام بھی پسندکری گی۔ گاندھی نے کہاکہ ۰۲جنوری کو وہ متوقع پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والے عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرے گے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ عام آدمی پارٹی کی مقبولیت سے بی جے پی کے امیدوارنریندرمودی خودبوکھلاگئے ہیں اوراب مودی کاوہ جادوملک میں قائم نہیں ہے جودہلی انتخابات سے قبل عوام کے دلوں پرتھا۔
نیشنل مومینٹ فورسوشل جسٹس کے جنرل سکریٹری محمد لقمان ندوی نے کہا کہ موجود ہ دور میں ہمیں تبدیلی لانا ہے، ایک چور کی جگہ دوسرے چور اور ایک ظالم کی جگہ دوسرے ظالم کی تبدیلی نہیں،ظالم کی جگہ منصف کی،حاکم کی جگہ خادم کی،تبدیلی لانا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہم سب کو اس تبدیلی کا عہد کرنا ہوگا کہ عوام کی خدمت کے لئے،فرقوں،ذاتوں،برادریوں سے بلند ہو کر انسانی بنیادوں پر کا م کریں گے اور انہوں نے اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ کہ ہاتھ میں قلم ایک امانت ہے،آپ سیاسی بازی گروں کی حیلہ سازی اور ضمیروں کی خریداری کے حصار کو توڑ کر اپنے قلم ان عظیم مقاصد کے لئے اس طرح استعما کریں کہ حالات کی تبدیدلی میں آپ کا کردار سب سے اہم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم میڈیا کے ذریعہ تمام ہندو، بودھ، جین، سکھ، عیسائی اور مسلمان بھائیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مظلوموں اور غریبوں اور پریشان حال لوگوں کی مدد کے لئے کمر کس لیں اور فرسودہ روایتی طرز سے ہٹ کر ایک نئے جمہوری انقلاب کا راستہ ہموار کریں۔
اس موقع پر انڈین نیشنل لیگ کہ نائب صدر مفتی عبدالرحمن ملی نے کہا کہ ہندوستان ہمارا محبوب وطن ہے،اس کے چپے چپے پر ہمارے بزرگوں کے قدموں کے نشانات ہیں، اس کی مٹی میں ہمارا خون اور ہمارے آنسو ملے ہوئے ہیں، اور اس کی گود میں ہمارے بزرگ، صوفی عالم،سنت مہنت آرام کر رہیں ہیں۔
ہم اتفاق واتحاد، دوستی اور بھائی چارہ، انس و محبت،امن و آشتی پر یقین رکھتے ہیں۔
ہم اس سیاست کے قائل ہیں جس میں عدل و انصاف ہو،رحمدلی اور شفقت ہو،سچائی و امانت داری اور مخلوق کی خدمت ہو۔
مولانا لقمان ندوی نے موجودہ سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان حاکموں سیاستدانوں، اور اقتدار کی کرسی پر بیٹھنے والوں کو ملک و قوم وطن اور انسانیت کے خلاف مجرم سمجھتے ہیں جو ظلم و زیادتی،استحصال و مفاد پرستی،اور خود غرضی پرمبنی سیاست کرتے ہیں۔
ہم بھرشٹاچار اور فرقہ واریت کو لعنت سمجھتے ہیں،ہندو مسلم، سکھ عیسائی اور دیگر تمام مذاہب کے لوگوں کو انسانی بنیادوں پر حقیقی معنوں میں بھائی بھائی سمجھتے ہیں۔ مذہبوں، فرقوں، ذاتوں اور برادریوں میں نفرت کی سیاست کرنے والے ملک و قوم کے لئے مسیحا نہیں قاتل ہیں۔
ہم کسی پارٹی یا فرقہ کا خوف دلا کر ووٹ بینک کی سیاست کو مفاد پرستی،دھوکہ اور فریب قرار دےتے ہیں،ہندﺅوں کومسلمانوں کی آبادی کا ہوا کھڑا کرکے خوفزدہ کرنے اور مسلمانوں کو ہندﺅوں کے”ہندوتوا”سے ڈرا دھمکا کر لالچ کے ذریعہ سیاست کو ایک لعنت اور عذاب سمجھتے ہیں۔
عام انسان کی بھلائی اور فلاح و بہبود کے لئے عام انسان کے دل میں اُٹھنے والا یہ درد ہی ہے۔ جس کے سبب ہمارے ملک میں تبدیلی کی ایک لہر چل پڑی ہے۔ امید کا نیا سورج طلوع ہورہا ہے، ایک عوامی انقلاب کی آمد آمد ہے۔ توقع ہے کہ یہ آنے والا انقلاب صحیح معنوں میں جمہوریت کے اصل مفہوم کا ترجمان ہوگا۔ جس کا لب لباب ہے عوام کی حکومت عوام کےلئے عوام کے ذریعے عوامی انقلاب کے امکانات کا روشن ہونا یقینا ہندوستانی عوام کے لئے خوش آئند بات ہے۔
کانفرنس میں عام آ دمی پارٹی کے مسلم لیڈران ایڈوکیٹ شیکیل احمد، فیروزمٹھی بوروالا،فاروق ماپکراوردیگربھی موجودتھے۔