ڈیٹا جمع کرنے کا فیصلہ بےلگام نہیں تھا: این اے. برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ کی قومی سلامتی ایجنسی دنیا بھر سے ایک دن میں 20 کروڑ ٹیکسٹ پیغامات جمع کرتی تھی۔
اطلاعات کے مطابق این ایس اے ان ایس ایم ایس پیغامات میں سے مقامات، رابطہ کاری کے نیٹ ورکس اور کریڈٹ کارڈ کی معلومات حاصل کرتی رہی۔
برطانوی اخبار گاڈرین اور ٹی وی چینل فور کی اس رپورٹ کی بنیاد امریکی خفیہ ادارے کے منحرف اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے افشا کی جانے والی خفیہ دستاویزات ہیں۔
امریکی قومی سلامتی ایجنسی نے اس بارے میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پروگرام کے تحت ’قانوناً ایس ایم ایس کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔‘
ایجنسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’یہ الزام کہ این ایس اے کا یہ ڈیٹا جمع کرنے کا فیصلہ بےلگام اور ایجنسی کا اپنا فیصلہ تھا صحیح نہیں ہے۔‘
اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ برطانوی نگراں ادارے جی سی ایچ کیو نے برطانوی عوام کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے این ایس اے کے ڈیٹا بیس سے رجوع کیا تھا۔
یہ رپورٹ ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب امریکی صدر براک اوباما جمعے کو امریکہ کی الیکٹرونک نگرانی کے پروگراموں میں تبدیلیوں کا اعلان کرنے والے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے حال ہی میں شائع کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں ایسے ذرائع کا حوالہ دیا ہے جنھیں براک اوباما کے منصوبے کے بارے میں معلومات دی گئی ہیں۔
ان ذرائع کے مطابق اکٹھے کیے جانے والے ٹیلیفون ڈیٹا کی نگرانی محدود کرنے کے علاوہ ایک ایسے شخص کو نامزد کیا جائے گا جو انٹیلی جنس کی خفیہ میٹنگز میں عوام کے خیالات کے نمائندگی کرے گا۔
اس کے علاوہ بیرون ملک نگرانی پر سخت کنٹرول نافذ کیے جائیں گے جس کی وجہ ان سیاسی اختلافات کو کم کرنا ہے جو عالمی لیڈروں کے موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کیے جانے کی خبروں کے بعد پیدا ہوگئے تھے۔