سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے روسی صدر ولا دیمیر پوتن کے ایک بیان پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ مسٹر پوتن عرب ممالک میں عدم مداخلت کے دعوے اور قیام امن کی تجاویز دینے سے پہلے شام میں صدر بشارالاسد کو اسلحہ کی سپلائی بند کریں۔
العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ سعود الفیصل نے قاہرہ میں منعقدہ عرب سمٹ کے اختتامی سیشن سے خط
اب کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کی طرف سے پیغام بھیجا گیا ہے کہ ان کا ملک عرب ممالک میں عدم مداخلت کی پالیسی پر گامزن رہنے کے ساتھ بعض عرب ممالک میں جاری دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔
ان کے اس بیان کے رد عمل میں سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ ’’روس نے شامی رجیم کو اسلحہ فراہم کیا جس کی مدد سے بشارالاسد نے اپنی قوم کا بے رحمی سے قتل عام کیا۔ صدر بشار الاسد اقتدار میں رہنے کی آئینی حیثیت کھو چکے ہیں۔
روس کی جانب سے ایک طرف مسئلے کے پرامن حل کی تجاویز پیش کی جاتی رہیں اور دوسری جانب شامی حکومت کو اندھا دھند اسلحہ کی سپلائی بھی جاری رکھی۔ اس لیے صدر پوتن عرب ممالک میں اپنے عدم مداخلت کے دعوے کو اپنے پاس رکھیں اور وہ شامی عوام کے قتل عام کے لیے اسلحہ کی سپلائی بند کر دیں۔