بیروت /عمان:شام میں باغیوں کے قبضے والے حمص صوبے میں رہنے والے لوگوں نے پانچ برس کی خانہ جنگی میں ویسے تو کافی تباہی دیکھی ہے لیکن کل کے روسی ہوائی حملوں میں انہوں نے اپنے قصبے میں تباہی کا جو منظر دیکھا اسے بھولنا ان کے لئے آسان نہیں ہوگا۔روس کے جیٹ طیاروں نے حملوں کے لئے کافی اونچائی پر پرواز بھری اور ان کی پرواز کے وقت شام کے طیاروں جیسا شور بھی سنائی نہیں دیا۔ لیکن ان کی بمباری میں زبردست تباہی ہوئی اور بچوں سمیت کم از کم 33 شہری مارے گئے ۔حمص کے باشندوں کا کہنا ہے ، ہم نے گزشتہ پانچ برسوں میں کئی طرح کے اسلحہ اور ان کے استعمال سے تباہی ہوتے ہوئے دیکھی ہے لیکن کل جیسا منظر اس سے پہلے کبھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ایک مقامی ڈاکٹر نے بتایا کہ حمص شہر کے شمالی قصبے میں گیارہ افراد مارے گئے ، جن میں تین بچے بھی شامل تھے ۔روس کا کہنا ہے کہ اس نے اس حملے میں اسلامک اسٹیٹ کو نشانہ بنایا لیکن یہاں اسلامک اسٹیٹ کی موجودگی نہیں ہے ۔ یہی با ت امریکہ اور برٹش آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی کہی ہے ۔صدر بشارالاسد کے نزدیک حمص علاقے کی کافی اہمیت ہے اسی وجہ سے وہ اس علاقے سے باغیوں کا صفایا اور اپنا کنٹرول چاہتے ہیں۔