ماسکو: گزشتہ ہفتہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لئے سازوسامان لیکر روانہ ہوئے روسی خلائی جہاز پروگریس ایم 27 ایم کے بے قابو ہوجانے کی وجہ سے جمعہ کے روز اس کے زمین پر گر کر تباہ ہوجانے کا اندیشہ ہے ۔روسی خلائی ایجنسی اسکا سماس کے سائنس دانوں نے یہ اطلای دی ہے ۔ روس کا یہ بغیر پائلٹ کا خلائی جہاز گزشتہ ہفتہ منگل کو قزاخستان سے خلا کے لئے روانہ ہوا تھا۔ لیکن کچھ ہی دیر بعد کنٹرول روم سے اس کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ سا
ئنس دانوں نے اسے کنٹرول کرنے کی ہرممکن کوشش کی لیکن ناکام رہے ۔خلائی جہاز زمین سے تقریباً 420 کلو میٹر بلندی پر خلا میں چکر لگارہے خلائی اسٹیشن میں موجود چھ رکنی سائنس دانوں کی ٹیم کے لئے کھانے پینے کی اشیا ، ایندھن، آکسیجن اور ایسے آلات بھی لے گیا تھا جن کا استعمال اسٹیشن میں سائنس دانوں کے لئے کیا جانا تھا۔
ئنس دانوں نے اسے کنٹرول کرنے کی ہرممکن کوشش کی لیکن ناکام رہے ۔خلائی جہاز زمین سے تقریباً 420 کلو میٹر بلندی پر خلا میں چکر لگارہے خلائی اسٹیشن میں موجود چھ رکنی سائنس دانوں کی ٹیم کے لئے کھانے پینے کی اشیا ، ایندھن، آکسیجن اور ایسے آلات بھی لے گیا تھا جن کا استعمال اسٹیشن میں سائنس دانوں کے لئے کیا جانا تھا۔
خلائی جہاز میں موجود اشیا کا وزن تقریباً تین ٹن ہے ۔ سائنس دانوں کے مطابق زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی خلائی جہاز جل کر خاکستر ہوجائے گا۔ اس لئے اس سے زمین پر کسی جان مال خطرے کا اندیشہ کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خلائی جہاز کے ٹکڑے سمندر میں گریں گے ۔بے قابو ہونے کے بعد خلائی جہاز زمین کی طرف آرہا ہے ۔ امکان ہے کہ یہ خلائی جہاز روسی وقت کے مطابق جمعہ کو علی الصبح ڈیڑھ بجے سے گیارہ بجے کے درمیان زمین کی فضا میں داخل ہوگا اور جل کر ختم ہوجائے گا۔روسی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے خلائی جہاز سے رسد پہنچانے کا پروگرام ناکام ہوجانے کے باوجود خلائی اسٹیشن میں موجود خلا بازوں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی کیونکہ وہاں ابھی وافر مقدار میں سازوسامان موجود ہے ۔ 19 جون کو خلائی اسٹیشن کے لئے سازوسامان کی دوسری کھیپ بھیجی جائے گی۔