نئی دہلی:کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج اب اختتام پر ہیں ۔ ایسے میں شیئر بازار کی سمت اب بین الاقوامی اشاروں پر منحصر کرے گی اس کے علاوہ شیئر بازار کی نظر ایف آئی آئی کے سرمایہ کاری رخ کے ساتھ امریکی ڈالر کے مقابلے روپئے کے اتار چڑھاؤ پر بھی رہے گی ۔بازار ماہرین نے کہا کہ آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات سے قبل بازار کی نظر اس مہینے مختلف ریاستوں کے اسمبلی انتخابات پر بھی رہے گی۔
امریکی فیڈ رل ریزرو کی جانب سے اپنے اقتصادی حوصلہ افزائی پروگرام کو جاری رکھنے کے اشارے کے سبب جمعرات کو ہندوستانی شیئر بازار میں خریداری بڑھ گئی اور سینسکس میں مسلسل ۷دنوں کی گراوٹ کے بعد ۲۰۵ پوائنٹ کی تیزی درج ہوئی ۔ حالانکہ گزشتہ ہفتے سینسکس میں مسلسل دوسرے ہفتے گراوٹ کا سلسلہ بر قرار رہا ۔آربی آئی کے گورنر رگھورام راجن کی جانب سے سرمایہ کاروں کو ایک بار پھر مطمئن کئے جانے کے بعد روپیہ ۱۱ء ۶۳ روپئے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ۔راجن نے کہا تھا کہ کر نسی میں گراوٹ آنے کی کوئی بنیادی وجہ نہیں ہے۔انہوں نے چالو کھاتے کے خسارے (قید)پر بھی قبل میں لگائے گئے اندازے سے کم رہنے کی امید ظاہر کی ہے۔