نئی دہلی، 12 جنوری (یو این آئی)بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جیپی)نے مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کو ریاستوں کے وزراء اعلی کو اقلیتوں کے خلاف مجرمانہ کیسوں کی تفتیش کرنے سے متعلق مشورہ کو مسترد کرتے ہوئے اسے آئین کی خلاف ورزی کے مترادف قرار دیا ہے۔بی جیپی کی قومی ترجمان نرملا سیتارمن نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ مسٹر شنڈے کی ریاستوں کو دی گئی ہدایت آئین کے خلاف ہے اور پارٹی اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔بی جیپی لیڈر نے کہاکہ پارٹی کو مسٹر شنڈے کے مشورے کو لے کر تین بڑے بڑے اعتراضات ہیں۔ اول تو یہ کہ آئین میں کسی بھی جرم کے لئے مذہب کی بنیاد پر فیصلہ نہیں ہوسکتا ہے اور مزید یہ کہ آئین کی دفعہ 14 تمام افراد کو مساوات کا حق دیتا ہے اس لئے مسٹر شنڈے کا مشورہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔دوسری وجہ یہ ہے کہ مجرمانہ معاملوں کے تصفیہ کے نظام میں مرکزی حکومت یا ریاستی حکومتیں جائزے کی بات نہیں کرسکتیں ہیں۔ یہ اختیار صرف استغاثہ کو حاصل ہے۔ تیسری وجہ یہ ہے کہ یہ ووٹ بینک کی سیاست سے متاثر ہوکر کیا گیا عمل ہے جو قابل مذمت ہے۔