لکھنؤ:کانگریس نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی ریاست میں غیر سنجیدہ ہوچکی ہے۔ یہی وجہ سے کہ ریاست کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کا چہرہ بنانے کا بیان ریاستی بی جے پی انچارج ہری اوم ماتھر نے دیا۔ پارٹی نے کہا کہ انچارج کے اس بیان سے یہ بھی صاف ہوتاہے کہ ریاست میں بی جے پی ابھی سے ہار مان چکی ہے۔ پارٹی ترجمان آر پی سنگھ نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کے پاس ایسا چہرہ نہیں ہے جس کے بنیاد پر انتخابات میں اترے۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کے بیان سے ثابت ہوتاہے کہ بی جے پی دیگر پارٹیوں کے لوگوں کے سہارے الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ جس طرح مسڈکال پر فرضی رکنیت دکھاکر پیٹھ تھپتھپائی اور دیگر پارٹیوں کے لوگوں کو رکن بنایا اب انہی کے سہارے بی جے پی انتخابات میں اترنا چاہ رہی ہے۔ بی جے پی لیڈر آئے دن اخباروں میںبنے رہنے کیلئے بے بیان بازی دیتے رہتے ہیں ۔ لوک انتخابات میں کئے گئے وعدے اور اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے صفائی مہم ، ڈیجٹل انڈیا ، مودی ایپ ، من کی بات ، عالمی یوم یوگا جیسے طریقوں سے عوام کی توجہ ہٹارہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت اور بی جے پی کی ریاستی حکومتوں کے آئے دن اسکینڈلوں کاانکشاف ثابت کررہاہے کہ مرکز سمیت بی جے پی ریاستی حکومتوں میں بدعنوانی پھیلی ہے۔ اسی وجہ سے بی جے پی کا گراف روز بروز گر رہا ہے۔اور وزیر اعظم نریندر مودی کے چہرے سے جھوٹ کا نقاب بھی اترچکاہے۔