لکھنؤ:ریاست میں فوری طور سے ترمیم شدہ قومی زرعی بیمہ اسکیم نافذ ہوگی۔ زرعی پیداوار کمشنر آلوک رنجن نے موجودہ ۱۷؍اضلاع میں نافذ قومی بیمہ اسکیم میں ترمیم کو قبول کرتے ہوئے ربیع کے سیزن سے ہی ترمیم شدہ قومی زرعی بیمہ اسکیم نافذ کئے جانے کی تجویز کی سفارش کی ہے۔ اس سے کسانوں کو اس اسکیم کا فائدہ کاشتکاری کیلئے زمین کی تیاری شروع کرنے کے ساتھ ہی ملنا شروع ہوجائے گاجو فصل کی کٹائی تک حاصل ہوگا۔ پہلے یہ فائدہ کسان کو فصل کی بوائی کے بعد سے ملتا تھا اور فصل کے تیار ہونے پر ختم ہوجاتا تھا۔زرعی پیداوار کمشنر نے یہ فیصلہ آج یہاں ربیع کی رواں مالی سال میں فصل بیمہ اسکیموں کو نافذ کرنے کیلئے ریاست گیر کوآرڈینیشن کمیٹی کے جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
ترمیم کے مطابق اب کسانوں کو صرف دس سے ۲۱فیصد تک ہی انڈمنٹی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ ترمیم سے قبل اس اسکیم کے تحت کسانوں پر نافذ انڈمنٹی کو ختم کر دیا گیا ہے جس سے اب ۰۷؍اور ۰۳کی بیمہ ایجنسی اور کسانوں کی حصہ داری ختم ہو گئی ہے۔ اس طرح کسانوں پر ترمیم کے ذریعہ رسک کو کم کر دیا گیا ہے۔
زرعی پیداوار کمشنر کے ذریعہ ربیع کی فصل کے دوران ریاست کے دس اضلاع مرادآباد، متھرا، شاہجہانپور، مین پوری، فیض آباد، رائے بریلی، جونپور، فتح پور، مرزا پور اور سون بھدر کے قرض دار کسانوں کیلئے بھی راحت پہنچائی گئی ہے اب ان اضلاع میں قرض دار کسانوں کو موسم پر مبنی فصل بیمہ اسکیم کا فائدہ لازمی طور سے مل سکے گا۔غیر قرض دار کسانوں کو ترمیم شدہ قومی زرعی اسکیم یا موسم پر مبنی فصل بیمہ اسکیم میں سے کسی ایک اسکیم کو اپنی خواہش کے مطابق منتخب کرنے کا متبادل فراہم کیاجائے گا۔جلسہ میں پرنسپل سکریٹر ی زراعت دیواشیش پانڈا، ڈائرکٹر زراعت بی ایم سنگھ، ونود کمار سنگھ، گنا کمشنر، راحت کمشنر، رجسٹرار امداد باہمی کمیٹیاں، ایم ڈی یو پی سی بی اور بیمہ کمپنیوں کے نمائندے موجود تھے۔