لکھنؤ(نامہ نگار)ریاستی وزیر شہری ترقیات و اقلیتی بہبود محمد اعظم خاں نے شیعہ وقف بورڈ انتخابات ملتوی ہونے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی پر نشانہ سادھا۔ مسٹر خان نے ایک پریس بیان میں مولانا کا نام لئے بغیر کہا کہ پوری ریاست کو ہنگامہ اور آگ زنی کے حوالے کرنے والا کوئی مذہبی شخص نہیں بلکہ صرف بلیک میلر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مبینہ مذہبی عالم دین سی بی آئی جانچ کے نتیجے کا انتظار کریں۔ وہ دن دور نہیں جب وقف جائیدادوں کی بربادی میں ان کا ، ان کے کنبے اور ان کے چہیتوں کا نام ہوگا۔ انہوں نے مولانا پر آر ایس ایس کے ایجنڈے کی تشہیر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا شخص اسلام کے نام پر بدنما دھبہ تو ہو سکتا ہے لیکن عالم دین نہیں۔
انہوں نے مولانا پر یہودی لابی اور بی جے پی کو خوش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے مہینے میں روزہ داروں کو لاٹھی ، گولی کھانے کیلئے ورغلانے والا صرف بلیک میلر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مح
مد علی جوہر یونیورسٹی پر دیئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مبینہ عالم دین مسلمانوں کے بڑے طبقے کو اپنی نفرت اور حقارت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ آر ایس ایس کے ہاتھوں اس طبقہ کو تعلیمی اور سماجی سطح پر برباد کرنا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ آر ایس ایس شام اور عراق جیسا برتاؤ مسلمانوں کے ساتھ کرے۔
انہوں نے کہا کہ قبروں کی جگہ فروخت کرنے والے وقف محافظ نہیں ہو سکے۔ جوہر یونیورسٹی کیلئے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرنے والے اپنے ارمان پورے کرائیں۔ واضح رہے کہ شیعہ وقف بورڈ انتخابات کے سلسلہ میں مولانا سید کلب جواد نقوی اور اعظم خاں آمنے سامنے ہیں۔ اس سلسلہ میں دونوں ایک دوسرے پر الزامات عائد کررہے ہیں۔