لکھنؤ(بیورو)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ وہ دل سے چاہتے ہیں کہ ریاست ترقی کرے اور لوگ خوشحال رہیںان کی حکومت نے اس سمت میں کافی کام کیا ہے اور کوشش مسلسل جاری ہے۔ انہیں ٹھاٹ باٹ پسند نہیں ہے۔ وہ لوگوں سے روبرو ہو کر ان کے مسائل معلوم کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں حفاظت کی ضرورت نہیں ہے وہ تنہا بھی نکل سکتے ہیں اور نکلیںگے بھی۔انہیں نہ تو کسی سے خطرہ ہے اور نہ ہی کسی سے شکایت ہے۔
وزیر اعلیٰ نے اپنی سرکاری قیام گاہ پر ایک پروگرام کے بعد بات چیت میں کہا کہ ریاست کو ترقی کے راستے پر لے جانے کا کام وہ مسلسل کررہے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ کسان اور غریب اپنی آمدنی کا خرچ کم اور بچت زیادہ کریں۔ اس کیلئے حکوم
ت نے کام بھی کیا ہے۔ پہلے غریب کنبہ کے کسی رکن کو اسپتال لے جانا ہوتا تھا تو وہ گاڑی کرائے پر لاتا تھا یا پھر تیل پر مانگ کر کسی کی گاڑی لاتا تھا۔ آج ۱۰۸؍ اور ۱۰۲؍ایمبولینس سروس شروع ہونے سے لوگ مفت میں اس کا استعمال کررہے ہیں۔ کسانوں کو آبپاشی کیلئے مفت پانی دیاجا رہا ہے، غریبوں کو مفت علاج مہیا کرایا جا رہا ہے۔حکومت کی ان سب اسکیموں سے غریب کنبوںکی آمدنی بچ رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے دورے کے دوران ایک نوجوان نے ان سے بتایا کہ پہلے وہ اپنے پڑوسی سے لیپ ٹاپ مانگ کر کام کرتا تھا لیکن جب سے حکومت نے اسے لیپ ٹاپ دیا ہے تب سے اسے کسی سے مانگنے کی ضرورت نہیں پڑی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا دعویٰ ہے کہ آج ہر گاؤں میں لیپ ٹاپ پہنچ چکا ہے۔ کانپور میں آئی آئی ٹی سے بی اے پاس کرنے کے بعد ایک نوجوان نے ڈیری کھولی ہے جب انہوںنے اس نوجوان سے اس سلسلہ میں دریافت کیا تو اس نوجوان نے کہا کہ اس میں منافع زیادہ ہے۔ ریاست میں ۲۰ہزار سے زیادہ لوگ ڈیری کے کاروبار سے منسلک ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت پلوں کی تعمیر پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی نظر میں نہ تو کوئی افسر ان کا چہیتا ہے اور نہ ہی کوئی کمپنی۔ جو محنت سے کام کرے گا ، عوام کو فائدہ پہنچائے گا ،وہی ان کیلئے اچھا ہے۔ ان ہی سڑکوں پر سائیکل ٹریک بنایا جا رہا ہے جہاں گنجائش ہے، سائیکل چلانے سے کئی فائدے ہیں۔ لوگ خود کو کمتر نہ سمجھیں اس لئے وہ خود سب سے پہلے سائیکل چلائیں گے۔