لکھنؤ:راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے دبے کچلے طبقات کو فائدہ پہنچانے کے لئے ریزرویشن کے نظام کا جائزہ لینے کے مطالبے کا اعاد ہ کرتے ہوئے ہندوؤں سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے ۔ ایک روزہ دورے پر یہاں آئے مسٹر بھاگوت نے کل سنگھ پرچارکوں سے بات چیت میں ہندوؤں کو متحد کر کے تمام اقوام میں بھائی چارے کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سماج کے دلت طبقوں کی تشکیل نو کے لئے کام کئے جانے پر بھی زور دیا تاکہ یہ طبقہ بھی معاشرے کی دیگر قوموں کے مساوی ہو سکیں۔
مسٹر بھاگوت نے کہا ‘‘میں نے کبھی ریزرویشن ختم کرنے کی بات نہیں کہی۔ میں صرف اتنا چاہتا ہوں کہ معاشرے کے محروم طبقوں کو اس کا فائدہ ملنا چاہئے ۔ بعد میں آر ایس ایس سربراہ لکھنؤ میں واقع انڈین مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ (آئی آئی ایم ایل) گئے جہاں انہوں نے اساتذہ سے بات چیت کی۔ آئی آئی ایم ایل کے اس ‘‘ذاتی’’دورے پر وہ انسٹی ٹیوٹ کے قائم مقام ڈائریکٹر، پروفیسر ادے بھاسکر سے ملاقات کے لئے گئے ۔ پروفیسر بھاسکر کو سنگھ پریوار کا قریبی بتایا جاتا ہے ۔ذرائع کے مطابق آئی آئی ایم ایل کے احاطے میں پروفیسر بھاسکر کی رہائش گاہ میں انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کے منتخب اساتذہ کو خطاب کیا۔ اس کے بعد انسٹی ٹیوٹ کے طالب علموں میں ہندوستانی اقدار پر قائم رہنے اور اسے اختیار کرنے کی انہوں نے طلبہ سے اپیل کی۔ مسٹر بھاگوت نے طلبہ کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے لئے اور انہیں ملک کی ترقی کے لئے استعمال کرنے کے اقدامات پر بھی غور کرنے کو کہا۔ اس دوران انہوں نے ملک کے موجودہ تعلیمی نظام کے بارے میں انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ کی رائے بھی لی۔