نئی دہلی (وارتا) نے حکومت سے جدید کاری اور نئے پروجیکٹ کے لئے مالی بحران کا سامنا کررہے انڈین ریلوے کے لئے آئندہ دوسال میں ۴۰ ہزارکروڑ روپئے کی بجٹ مدد فراہم کرانے کی اپیل کی ہے۔ ایسو چیم نے کہا کہ آئندہ دو برسوں تک ۲۰۔۲۰ ہزار کروڑ روپئے کی بجٹ کے ذریعہ مدد ریلوے کو دی جانی چاہیے تا کہ وہ ۱۶۰؍سال پرانے اپنے نیٹ ورک کی جدید کاری اور حفاظتی اقدامات بڑھانے کا کام کرسکے اس نے کہا ہے کہ یہ رقم قرض یا گرانٹ یا ملی جلی شکل میں دی جاسکتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس سے غیر ملکی سرمایہ کار بھی ریلوے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے زیادہ دلچسپی دکھائیں گے۔ اس نے کہا ہے کہ کوئلہ، توانائی، فولاد، سیمنٹ، فرٹیلائزر وغیرہ شعبوں کی ترقی میں ریلوے اہم کردار ادا کرتا ہے۔
آج بھی بڑی تعداد میں مال ڈھلائی کے لئے یہ کمپنیاںریلوے کے نیٹ ورک پر ہی منحصر کرتی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ریلوے کے سامنے اس وقت صلاحیت میں توسیع، نیٹ ورک توسیع اور سلامتی جیسے معاملے سب سے زیادہ اہم ہیں۔ اس کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ابھی کافی امکانات بھی ہیں اگر صحیح پالیسیاں بنائی جائیں، جدید تکنیک کا استعمال کیا جائے اور وقت پر اس کی جدید کاری کی اسکیموں کو نافذ کیا جائے تو ہندوستانی ریلوے بھی دنیا کے کسی بھی دیگر ریلوے کی ہی طرح بہتر خدمات فراہم کرنے میں اہل ہے۔
گذشتہ مہینے ایسو چیم نے وزیر ریل ڈی وی سدانند گوڑا کو ایک سروے رپورٹ سونپی تھی جس میں کہا گیا تھی کہ آئندہ ۱۵ سال میں ریلوے میں ۲۵۰۰؍ارب سے ۳ ہزار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔