نئی دہلی (بھاشا)۔آہندہ ہفتہ پیش کئے جانے والے سال ۱۵۔ ۲۰۱۴ء کے ریل بجٹ میں حکومت کچھ نئی تجاویز کے ساتھ راجدھانی ٹرینوںمیں ایک استعمال کے بعد پھینک دی جانے والی چادریں ، غلاف وغیرہ پیش کرنے اور شتابدی میں خودکار دروازے اور مسافر ڈبوںمیں آگ پر قابو پانے والا نظام قائم کرنے کا اعلان کرسکتی ہے۔
این ڈی اے حکومت ۸؍جولائی کو اپنا پہلا ریل بجٹ پیش کرنے والی ہے ۔ اس ریل بجٹ میں اعلیٰ صلاحیت والے دودھ وین کی تعمیر اور نمک ڈھلائی کے ہلکے ڈبوں کی تعمیر کابھی ذکر ہو سکتا ہے ۔ تعمیرات شعبے کی مطالبے کے مد نظر ریلوے زیادہ فولاد کے ٹرانسپورٹ کے لئے اور زیادہ صلاحیت کے ویگنوں کے پروڈکشن کا بجٹ جاتی منصوبے کوحتمی شکل دے رہی ہے ۔ ان ویگنوںمیں ۳۹۹۴ٹن وزن تک کے فولاد (کایل) کی ڈھلائی کی جاسکتی ہے ۔ فی الحال ایسے ویگنوں کی ڈھلائی صلاحیت دو ہزار تین سو چھالیس ٹن ہے ۔ پارسل سرگرمیوں سے زیادہ ریو نیو حاصل کرنے کے لئے ریل بجٹ نے اعلیٰ صلاحیت والے پارسل وین کے فروغ کے انتظام کا ذکر ہو سکتا ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیر ریل سدا نند گوڑ اپنے پہلے ریل بجٹ میں سواریوں کو بہتر سہولیات پہنچانے اور ریل گاڑی میں سلامتی بندوبست مضبوط کرنے پر توجہ دے سکتے ہیں۔ ریل گاڑیوںمیں بہتر سہولیات مہیا کرانے اور صفائی وستھرائی کے لئے ریلوے نے بنگلور راجدھانی ایکسپریس میں
ڈسپوزیبل بیڈ رول مہیا کرنے سے متعلق ایک پائیلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ راجدھانی کے مسافروں کو مہیاکرائے جانے والے چادر غلاف کے معیار کے سلسلے میں کچھ شکایتیں ملی تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس لئے بغیر پولیسٹر ریشے کے چادرغلاف مہیا کرانے کا فیصلہ کیا ہے جسے استعمال کے بعد پھینکا جاسکتا ہے۔ اس کااستعمال بنگلو ر راجدھانی میں تجربے کے طور پرکیا جائے گا۔ اور بعد میں مسافروں کے رد عمل کے بعد دیگر راجدھانی ٹرینوںمیں اسے اپنانے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔ ریلوے شتابدی کے ڈبوںمیں خود کار دروازے لگانے کا منصوبہ بھی شروع کرے گی تاکہ حفاظت کاانتظام پختہ ہو۔ منصوبے کے مطابق مضافات شہر سروس سے جڑی ای ایم یو ٹرین میں بھی خود کار دروازے لگائے جائیں گے۔ ڈیری مصنوعات اور دودھ مصنوعات کے لئے بڑھتی طلب کو ذہن میں رکھ کر ریلوے نے نسبتاً زیادہ صلاحیت والے دودھ وین کی ترقی کی تجویز پیش کی ہے تاکہ چوالیس ہزارچھ سو لیٹر دودھ کو لے جایا جاسکے جبکہ موجودہ وین کی صلاحیت چالیس ہزار لیٹر ہے۔ حالانکہ نئے ڈیزائن والے دودھ کے وین کی ڈھلائی صلاحیت بڑھے گی لیکن منصوبے کے مطابق دودھ وین کاوزن ۳۷ٹن سے گھٹ کر ۷ء۲۹ ٹن ہو جائے گا۔