لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ وزیر گنج پولیس نے آج زمین دلانے کے نام پر ایک کسان سے ہزاروں روپئے کی ٹھگی کرنے والے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان نے کسان کے ساتھ زمین کا ایگریمنٹ کرنے کے باوجود زمین دوسرے کے ہاتھ فروخت کر دی۔اس معاملہ میں ابھی دو دیگر لوگ فرار ہیں۔
وزیر گنج کوتوالی انچارج ابھینو سنگھ پنڈیر نے بتایا کہ انتیس نومبر کو بارہ بنکی کے سنت لال نے چار لوگوں موہن لال گنج کے رام پرساد، بارہ بنکی کے ستگرو، رام پرکاش اور میکو لال کے خلاف دھوکہ دہی ، جعلسازی اور دھمکی دینے کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ کسان سنت لال کا الزام ہے کہ ۲۰۱۲ء میں سرسواں گاؤں میں چار لاکھ ۷۵ ہزار روپئے میں ایک زمین دلانے کا س
ودا طے کیا تھا۔ کسان نے اس کو پچاس ہزار روپئے پیشگی دیتے ہوئے تین سال کے اندر زمین کی بقایا رقم ادا کر کے اس کی رجسٹری کرانے کا ایگریمنٹ کرایا تھا۔ اس ایگریمنٹ میں ستگرو اور رام پرکاش گواہ تھے۔ پیشگی روپئے دینے کے بعد ۲۰۱۴ء میں سنت لال نے جب زمین کی رجسٹری کرنے کی بات کہی تو رام پرساد نے ٹال مٹول شروع کر دی۔اس کے بعد جب کسان نے تفتیش کی تو پتہ چلا کہ رام پرساد اور دیگر افراد نے مل کر مذکورہ زمین بارہ بنکی کے میکو لال کے ہاتھ فروخت کر دی۔ اس کے بعد سنت لال نے اپنی رقم واپس مانگی تو ملزمین نے اس کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ ستن لال کی درج کرائی گئی رپورٹ کی تفتیش داروغہ نارد منی کو دی گئی۔ تفتیش کے دوران کسان کے الزامات صحیح پائے گئے۔اس کے بعد آج اس معاملہ میں وزیر گنج پولیس نے رام پرساد اور ستگرو کو گرفتار کر لیا۔