ہاپوڑ(نامہ نگار)۔ دہلی میں زنجیر چھیننے کی وارداتوں کو انجام دینے کے بعد چین اسنیچر گروپ ہاپوڑ میں سرگرم ہوگئے ہیں۔ گروہ کے افراد نے گزشتہ تین دنوں میں دووارداتوں کو انجام دے کر پولیس کے دعوی کی قلعی کھول دی۔ گزشتہ دس ماہ کے دوران گروہ کے افراد ایک درجن سے زائد زنجیر چھیننے کی وارداتوں کو انجام دے چکے ہیں جس کی وجہ سے خواتین میں دہشت ہے۔ واضح رہے کہ ایک وقت ایساتھا کہ جب خواتین بے خوف ہوکر صبح وشام اپنے گھروں سے تنہاگھومنے کیلئے نکل جاتی تھیں لیکن اب ماحول یہ ہے کہ ان کے سیرکرنے پر بھی پابندی لگ گئی ہے کیونکہ گھر سے تنہا نکلنے کے بعد زنجیر چھیننے والے گروہ کے لوگ انھیں اپنا نشانہ بنارہے ہیں جس کی وجہ سے خواتین کا گھروں سے باہر جانا دشوارہوتاجارہاہے۔ گروہ کے لوگ گزشتہ ایک سال میں ایک درجن سے زائد وارداتوں کو انجام دے کر پولیس کو چیلینج دے رہے ہیں۔ گزشتہ ۷؍ اپریل کو شیوپورعلاقے میں سائیکل پر سوار لٹیرے خاتون سے سونے کی زنجیر چھین کر فرارہوگئے۔ ۱۷
؍ستمبر کو تھانہ دیہات علاقہ کی جیوتی کالونی میں اپنے گھر کے باہر دوستوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے بابورام مہیشوری کے گلے سے سونے کی زنجیر لوٹ کرلٹیرے فرار ہوگئے تھے۔ اگر پولیس کے اعدادوشمار پر نظر ڈالی جائے توگزشتہ دس ماہ میں دوسے لیکر چاروارداتوں کو انجام دیاگیاہے۔ کیونکہ پولیس لوٹ کی واردات کو آسانی سے درج نہیںکرتی یامتاثرہ افراد پولیس کے جھنجھٹ سے بچنے کیلئے تھانے میں تحریر نہیں دیتے۔ اس سلسلہ میں سی او وشال یادو نے بتایاکہ خواتین کی حفاظت کرنا پولیس کا فرض ہے اس لئے خواتین چھیڑخانی اورزنجیر چھیننے کی وارداتوں سے خود کو بچانے کیلئے ضروری طریقے اختیار کریں۔ انھوں نے کہاکہ زنجیر چھیننے کی وارداتوں پر روک لگانے کیلئے مندروں، کالونیوں، اہم سڑکوں اورچوراہوں وگلیوں میں صبح شام ورات میں گشت لگانے کے احکامات دے دیئے گئے۔