ماہرین کے مطابق زیادہ کیلو ریز پر مشتمل غذائیں وزن میں دوگنا اضافے کا باعث بنتی ہیں ۔وزن کا ایک خاص حد تک بڑھ جانا ٹھیک ہے لیکن مزید بڑھ جانا نقصان کاباعث ہے ۔دبلے پتلے لوگوں کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ انہیں کھانے پینے میں ایسی غذائیں مل جائیں جن سے ان کا وزن کچھ حد تک بڑ اجائے وز ن بڑھا نے کے لئے بہترین اوراہم بات تویہ ہے کہ آپ صاف ستھر ا کھانا کھا ئیں کیونکہ اس عمل کے لئے کھانا زیادہ پڑ تا ہے توکھانے ایسے کھائیں جو کہ گندگی سے پاک ہوں ۔اس کے لئ
ے تمام پھل اور سبزیوں کو گرم پانی سے دھوکر استعمال کریں تاکہ بعد میں بیماریاں نہ لپٹ سکیں ۔چونکہ آپ کا مقصد ہے وزن بڑھا نا تو آپ جتنا ہوسکے پیز اکھائیں کیونکہ پیزا میں بہت سی چکنا ئی والی غذائی اجزاء یکجا طور پر استعمال ہوتے ہیں جوکہ موٹا ہونے میں مدد دیتے ہیں ۔اپنی روز مرہ کی غذاکو دوحصوں میں تقسیم کرلیں :پروٹین اجزاء چکنائی کے اجزاء ۔
وزن بڑھانے کے لئے سب سے پہلے یہ بات یقینی کرلیں کہ آپ کے جسم میں تمام ضروری اجزاء موجود ہیں جو کہ آپ کے جسم کو ہر لمحہ در کاہیں جو پٹھے یاعضلات اورٹشوزبنانے لئے ضروری ہیں تو آئیے سب سے پہلے پروٹین کے غذائی اجزاء پر نظر ڈالتے ہیں جوکہ وزن بڑھانے میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں آپ کے جسم کو پروٹین کی اس لئے ضرورت پیش آتی ہے کیونکہ پروٹین ہی جو نئے اور صحت مند پٹھوں کو مضبوط بنانے میں مدددیتے ہیں اوریہ جلد عمل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو اگر آپ زیادہ جلد اور زیادہ اثر چاہتے ہیں تو پروٹین کو اپنی رو ز مرہ کی زندگی کا حصہ بنالیں ۔اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کتنے فیصد پروٹین درکا ر ہونگے ؟ ماہرین کے مطا بق پروٹین کی صحیح مقدار جسم کے مطابق ۲سے ۴ گرام تک ہے ۔اگر آپ کا جسم ۱۴۵پائو نڈ ہے تو آپ کو ۲۱۷سے ۲۹۰ گرام تک پروٹین کا استعمال کر ناچاہئے یہ مقدار بہت بڑی معلوم ہوتی ہے لیکن آپ جب اسے برو ے کا ر لا ئیں گے تویہ ہز گز زیادہ محسوس نہیں ہوگی وہ غذائیں جن سے پروٹین حاصل ہوسکتے ہیں مندرجہ ذیل ہیں ۔
گوشت (بکرا اورگائے )،انڈے ،میٹھی چیزیں ۔ان غذائی سے چپک جانا اورروز کھانا آپ کو مکمل پروٹین دے گا ۔ان غذائوں کے علاوہ چاول اورآلو کا استعمال بھی آپ کووزن بڑھانے میں مدددے گا ۔
چکنا ئی کے غذائی اجزاء
کچھ لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ زیادہ چکنائی صحت کے لئے مضر ثابت ہوسکتی ہے یہ آپ کے معدے کو کچھ زیادہ ہی موٹا کر دیتی ہے تو یہ بات ٹھیک نہیں کیونکہ چکنائی کا استعمال وزن بڑھانے کے لئے اہم غذائی جز ہے ۔چکنائی والے غذائی اجزاء مندرجہ ذیل ہیں ۔
مونگ پھیلی کا قدرتی مکھن ،بادام سے حاصل کر ودہ قد رتی مکھن ،زیتون کا تیل ۔
بادام ،کسی بھی قسم کی مچھلی کا گوشت ۔اب جبکہ آپ مندرجہ بالاتمام غذائیں کھانے میں استعمال کریں گے تو یقینا آپ کا وزن بڑھ جائے گا ۔مقدار ہی پر منحصر ہے کہ آپ کتنا وزن بڑھا ئیں گے ۔آلو کے چپس پیز ااور آئس کریم کا استعمال مزہ اورصحت دونوں ہی فراہم کرتے ہیں حقیقی بات تو یہ ہے کہ غذائیں جو بہتراورصحت بخش ہوں اوربنا کسی مضر اثرات کے اپنا کام سرانجام دیں ۔
کچھ ضروری غذائیں جو کہ وزن بڑھا سکتی ہیں وہ حسب ذیل ہیں چکن آلو ،چاول گندم پاستا ڈبل روٹی مچھلی پھلیا ں اور پھل یہ وہ غذائیں ہیں کہ جو جسم کو اصافی مگر ضروری غذائی اجزاء دینے میں مدد دیتے ہیں لیکن آپ کے وزن بڑھنے کا تعلق ان کی مقدار میں پنہا ہے ۔
وزن بڑھانے کے لئے روزانہ کیلے کا استعمال کیاجائے اس سے وزن بڑھا نے میں کافی مددملتی ہے سبزیوں کے فوائد سے تو سب ہی واقف ہیں اگر آپ کی جلد اچھی کرنی ہے تو آپ کھیرے کا سہارا لے سکتے ہیں اگر آپ خون کی کمی کا شکار ہیں تو آپ چقندر کا سہارا سکتے ہیں اسی طرح تحقیق سے یہ بتہ چلا ہے کہ اگر آپ کو بھوک نہیں لگتی تو سبز یوں کے ذریعے آپ اپنی بھوک بڑھاسکتے ہیں ۔
تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ مولی ایک ایسی سبزی ہے جو عموما ًسلاد میں استعمال کی جاتی ہیں لیکن تحقیق کا روں کے مطابق مولی کھانے سے بھوک میں اضافہ ہوتاہے یہ انکشاف بوسٹن میڈیکل ریسرچ سینٹر نے کیا ہے تحقیق میں اس بات کا دعوایٰ کیاگیاہے کہ ایسے افراد جو کم خوراک کاشکار ہوں یاجن کو بھوک نہ لگتی ہو وہ کھانے سے پہلے ایک ٹکڑا مولی کھا لیاں کریں اس سے ان کی بھوک میں اضافہ ہو گا ۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مولی کا استعمال زیادہ کرنے سے دانت اور مسوڑھو ں کی تکا لیف کو نجات ملتی ہے بلکہ ناخن اور بال بھی مضبوط ہوتے ہیں اس کے ساتھ ہی ساتھ مولی کھانے وزن میں اضافہ ہوسکتاہے ۔
وٹامن اے جوکہ انسانی صحت کی بحالی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل مانا جاتاہے کیونکہ یہ انسانی جسم کے بصری اور مامو نیت کے نظام کو فعال و متحرک رکھنے اوربہتر طور پر کام انجام دینے کے لئے ضروری ہوتاہے ۔
وٹامن اے پر مشتمل غذائیں جن میں پنیر ، انڈے جگر اور مچھلی کا تیل شامل ہیں زیادہ استعمال کیاجانا چاہئے ۔وٹامن اے انڈوں دودھ سے بنی ہو ئی اشیا اور شکر قندی میں زیادہ پایاجاتاہے علاوہ ازیں یہ گا جر سبزپتوں والی ترکاریوں مچھلی پھل دودھ اور مکھن وغیرہ میں بھی بکثر ت پایا جاتاہے ۔یہ عام طور پر نشو ونما اور خلسیے کی بڑھوتر ی کے لئے ضروری ہے یہ بینائی کو تقویت دیتا ہے بیکٹیر یا اور دیگر متعدی جراثیم کے خلاف موثر ہے تندورست جلد اور بالوں کی صحت کا راز وٹامن اے کو ہی جانا جاتاہے ۔