اسلام آباد: سیکیورٹی معاملات کے حوالے سے خود ساختہ تجزیہ کار زید حامد کو سعودی عرب کی جیل سے رہائی مل گئی جبکہ وہ پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے زید حامد کی رہائی کی تصدیق کر دی ہے۔
قاضی خلیل اللہ نے سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر منظور حق کے حوالے سے بتایا ہے کہ زید حامد کو سعودی عرب کی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ سعودی حکام نے ابھی صرف زید حامد کی رہائی کی تصدیق کی ہے انہوں نے ان پر لگائے جانے والے چارجز کے بارے میں نہیں بتایا۔
زید حامد کی ویب سائٹ براس ٹیک کے فیس بک پیج پر دیئے گئے پیغام میں ان کی پاکستان آمد کی تصدیق کی گئی ہے۔
اس پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں گرفتاری کے دوران ان پر عائد کیے گئے چارجز میں سے کوئی بھی ثابت نہیں ہو سکا۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ واپسی کے بعد آرام کر رہے ہیں اس لیے ان کے موبائل فون بند ہیں جبکہ وہ کچھ وقت اہل خانہ کے ساتھ گزارنہ چاہتے ہیں، اس لیے وہ میڈیا یا عوامی سطح پر فی الوقت کوئی بیان نہیں دیں گے۔
زید حامد کی ویب سائٹ zaidhamid.pk سے منسلک ٹوئٹر اکاونٹ پر بھی ان کی رہائی کا پیغام درج کیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق زید حامد کو 4 ماہ قبل جون میں سعودی عرب میں حراست میں لیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ان پر سعودی حکام کے خلاف مدینہ میں تقریر کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
زید حامد پر عائد کیے گئے الزامات اور ان جیل بھیجے جانے کے حوالے سے حکام نے کسی بھی قسم کی تفصیلات جاری نہیں کی تھیں۔
میڈیا نے رپورٹس میں دعویٰ کیا تھا کہ زید حامد کو 8 سال قید اور ایک ہزار کوڑے مارنے کی سزا دی گئی۔