لکھنؤ: کرشنا نگر میں ۲۱مئی کو شیو سکھی جویلرس کی دکان میںلوٹ کی واردت انجام دینے والے ایک لٹیرے اور اس کی خاتون دوست کو آخر کار پولیس نے اتوار کی شام گرفتار کر لیا۔
ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ زیورات بازار کرشنا نگر واقع شیو سکھی جویلرس کی دکان میں ۲۱مئی کی رات لٹیروں نے ایک خاتون کے ساتھ مل کر اسلحہ کے زور پر لوٹ کی واردات انجام دی تھی۔ فرار ہوتے وقت بدمعاشوں کی فائرنگ میں ایک دودھ فروش منا کے پیر میں گولی لگی تھی۔ اس واردات کے بعد زیورات تاجروں میں کافی ناراضگی تھی۔ زیورات تاجروں نے لٹیروں کی گرفتاری کے مطالبے کو لے کر ڈی جی پی اوراے ڈی جی نظم ونسق سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس معاملہ میں تفتیش کر رہی پولیس کو لٹیروں کا سی سی ٹی وی فوٹیج ملا تھا۔ معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس ایس پی نے مقامی پولیس کے علاوہ سرویلانس سیل کو بھی تفتیش کیلئے لگایاتھا۔ پولیس لٹیروں کی تلاش کر رہی تھی کہ ۵۱مئی کو لوٹ کی واردات میں شامل بدمعاش بلرامپور کا اکرم اپنی ضمانت منسوخ کراکر حضرت گنج کے ایک معاملہ میں جیل چلا گیا اس کے بعد پولیس دیگر بدمعاشوں کی تلاش میں لگ گئی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ لٹیرے اندرانگر واقع ایک کرائے کے مکان میں رہتے ہیں۔ اس اطلاع کی بنیاد پر کرشنا نگر پولیس اور سرویلانس سیل کی مشترکہ ٹیم نے اندرا نگر واقع ماہی میڈیکل اسٹور کے نزدیک سے لٹیرے گورکھپور کے اسامہ عرف منوج اوراس کی خاتون دوست اناؤ کی رجنی عرف تنوی عرف برونک عرف سنگیتا عرف بٹی کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے جب پوچھ گچھ کی تو دونوں نے بتایا کہ وہ لوگ اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ اندرا نگر کے سیکٹر ۴۱میں کرائے کے مکان میں رہتے ہیں۔ اس کے بعد پولیس نے پکڑے گئے ملزمان کی نشاندہی پر کرشنا نگر واقع زیورات کی دکان سے لوٹے گئے تین کنگن، پی جی آئی سے زیورات کی دکان سے لوٹی گئی ایک چین، ایک پستول، غازی پور سے چوری کی گئی ایک پلسر موٹرسائیکل، ۴ہزار روپئے اور دو موبائل فون برآمد کئے۔ ملزم اسامہ نے بتایا کہ لوٹ کی واردات میں ان کا ایک ساتھی گورکھپور کا مہتاب بھی شامل رہتا ہے پولیس اب مفرور مہتاب کی تلاش کر رہی ہے۔ پکڑے گئے ملزم اسامہ کے خلاف لکھنؤ سمیت دیگر اضلاع میں ۵۱مجرمانہ معاملات درج ہیں۔
سرویلانس سیل میں تعینات داروغہ اکشے کمار نے بتایاکہ ملزم اسامہ نے پوچھ گچھ میں بتایا کہ آج وہ لوگ شہر میں ۵لاکھ کی لوٹ کی واردات انجام دینے کے ساتھ ہی کشی نگر میں ٹرک سے ۰۰۱سلائی مشینیں لوٹنے کا بھی منصوبہ بنارہے تھے۔ وہ لوگ ایک شہر میں رہ کر کچھ لوٹ کی واردات انجام دینے کے بعد شہر چھوڑ کر دوسرے شہر چلے جاتے ہیں۔ اس کے بعد پھر کرائے پر مکان لے کر زیورات کی دکانوں میں گاہک بن کر ریکی کرتے ہیں اور پھر موقع پا کر لوٹ کی واردات انجام دیتے ہیں۔