ایڈینسے۔ہندوستان کے تین چوٹی کے کھلاڑی سائنا نہوال۔ پی وی سندھو اور کے شری کانت ڈنمارک اوپن کے کوارٹرفائنل میں اپنے اپنے میچ ہار کر باہر ہو گئے ہیں لیکن دولت مشترکہ کھیلوں کے طلائی تمغہ فاتح کشیپ نے سیمی فائنل میں جگہ بنا کر ٹورنامنٹ میں ملک کے چیلنج کو زندہ رکھا ہے۔ غیر ترجیحی کشیپ نے مرد سنگلز کے کوارٹرفائنل میں بڑالٹ پھیر کرتے ہوئے تیسری ترجیحی ڈنمارک کے جورگینسین آئے جان کو گھریلو حمایت کے باوجود محض 42 منٹ میں مسلسل گیموں میںشکت دیکر سیمی فائنل کا ٹکٹ کٹا لیا۔ دولت مشترکہ کھیلوں میں طویل وقت کے بعد ملک کیلئے طلائی تمغہ فاتح کشیپ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ہندوستان کے سب سے اوپر کھلاڑیوں کے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے باوجود ہندوستانی چیلنج کو زندہ رکھا۔ ڈنمارک اوپن میں سائنا۔ سندھو اور سری کانت کے باہر ہونے کے بعد صرف کشیپ ہی واحد ہندوستانی کھلاڑی ہیں۔ اگرچہ آخری چار میں کشیپ کی راہ آسان نہیں ہوگی ۔دوسری سیڈ چین کے چین لونگ کے چیلنج کا سامنا کرنا ہو گا۔ لونگ نے کوارٹرفائنل میں فرانس کے لیورڈیج براس کو صرف 37 منٹ میں ایک طرفہ انداز میں ہرایا تھا۔اس سے پہلے ساتویں ترجیح حاصل سائنا ایک بار پھر چین کی دیوار سے پار نہیں پا سکیں اور شجیان وانگ سے مسلسل گیموں میں شکست دی۔ سائنا کو دوسری سیڈ چین کی وانگ نے کوارٹر فائنل میں 45 منٹ میں ہرا کر سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کر لیا۔ سائنا نے پہلے گیم میں چینی کھلاڑی کے خلاف قابل ستائش جدوجہد کی لیکن یہ گیم ہارنے کے بعد دوسرے گیم میں ان کا چیلنج دم توڑ گیا۔عالمی چمپئن شپ کی کانسے کا تمغہ فاتح سندھو کا کوارٹرفائنل میں چوتھی سیڈ کوریا کی جی کیون سگ کے ساتھ مقابلہ تھا لیکن ہندوستانی کھلاڑی ایک گھنٹے تک جدوجہدکے باوجود ہار گئی۔سری کانت نے ساتویں سیڈ کوریا کھلاڑی وان ہو سون کیخلاف 45 منٹ تک زوردار جدوجہد کی لیکن انہیں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔