انچیون۔ہندوستانی بیڈمنٹن ٹیم کو دو دن پہلے تاریخی کانسہ دلانے کے بعد سائنا نہوال اور پی وی سندھو نے ایشیائی کھیلوں کی خاتون سنگلز مقابلے میں یک طرفہ جیت درج کرکے دوسرے دور میں داخلہ حاصل کر لیا۔اولمپک کانسے کا تمغہ فاتح چھٹی سیڈ ہے۔سائنا نے مکاؤ کی یو تیگ لوک کو صرف 20 منٹ میں 21۔ 10، 21۔ 8 سے شکست دی۔ اب اس کا سامنا ایران کی ثریا اگایکاجاگا سے ہوگا جس نے منگولیا کی کے باتار کو مات دی۔وہیں آٹھویں سیڈ سندھو نے مکاؤ کی ووگ کٹ لیگ کو 21۔ 17، 21۔ 13 سے شکست دی۔ اب اس کا سامنا انڈونیشیا کی ایم بیلایٹرکس سے ہوگا۔سندھو نے کہا کہ یہ پیچیدہ مقابلہ ہوگا لیکن مجھے اچھی کارکردگی کا یقین ہے۔آنے والے دور میں اس کا سامنا ٹاپ سیڈ لندن اولمپک چمپئن شورو سے ہو سکتا ہے۔ سندھو نے کہا کہ میں ابھی تو آگے کی نہیں سوچ رہی۔ میچ کی شرح میچ فوکس کر رہی ہوں۔سائنا نے کہا کہ پہلے مرحلے میں اس کی جیت متوقع تھی لیکن تیسرے دور کے بعد سے مقابلے مشکل ہوں گے۔ اس نے کہاپہلے دو راؤنڈ عام طور پر آسان ہوتے ہیں لیکن اس کے بعد مقابلہ مشکل ہو جاتا ہے۔
سائنا اگر کوارٹر فائنل میں پہنچتی ہے تو اس کا سامنا دوسری سیڈ چین کی ویان سے ہو سکتا ہے جس کے خلاف اس کا فتح شکست کا ریکارڈہے۔ اس نے کہاویان مشکل حریف ہے۔ میرا ریکارڈ اس کے خلاف اچھا نہیں ہے۔ وہ کافی بااثر کھلاڑی ہے اور اس کے سمیش کافی جارحانہ ہوتے ہیں۔ میں نے دو تین ہفتے کورٹ پر اپنے موومنٹ پر کافی محنت کی ہے۔ امید ہے کہ سب کچھ حکمت عملی کے مطابق ہو گا۔ڈبلز میں ہندوستان کی تین میں سے دو جوڑیاں باہر ہو گئی جبکہ مرد طبقے میں بی سمیت ریڈی اور منو اتری کی جوڑی اگلے راؤنڈ میں پہنچ گئی۔ سمیت اور منو نے مالدیپ کے کھلاڑی اور محمد کو 21۔ 7، 21۔ 7 سے شکست دی۔ اب ان کا سامنا چین کے چھٹی سیڈ لؤ شیالوگ اور کجیان سے ہوگا۔مرد طبقے میں ہندوستانی جوڑی اکشے دیولکر اور پرنب جیری چوپڑا چین کے کھلاڑی اور فو کیفیگ سے 10۔ 21، 15۔ 21 سے ہار گئی۔ خاتون طبقے میں پرگیہ گادرے اور ریڈی کو جاپان کی دوسری سیڈ مکو میڈا ر نے 21۔ 16، 19۔ 21، 21۔ 14 سے شکست دی۔ اس سے پہلے ہندوستانی جوڑی نے نیپال کی کھلاڑی اور پونم گرگ کو 21۔ 16، 21۔ 4 سے ہرایا تھا۔
خراب موسم نے ہندوستانی روئر دشینت چوہان کے بین الاقوامی آغاز پر طلائی تمغہ جیتنے کا سنہرہ موقع چھین لیا اور انہیں 17 ویں ایشیائی کھیلوں میں مردوں کے لائٹ سنگل اسکلس میں کانسہ سے اکتفا کرنا پڑا۔ فوج کے روئر دشینت 2000 میٹر کے فاصلے تک اپنے حریفوں سے کافی آگے تھا لیکن انہوں نے تیز ہواؤں اور بارش کی وجہ سے اس کے بعد تال کھو دی اور ان کی طلائی تمغہ کی امیدیں ٹوٹ گئیں۔ وہ سات منٹ 26۔57 سے سات منٹ 26۔57 سیکنڈسے دو دیگر کے بعد تیسرے مقام پر رہے۔ یہ 21 سالہ نے تمغہ جیتنے کے بعد کہا کہ مجھے طلائی تمغہ کا بھروسہ تھا لیکن میری لین تیز ہواؤں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ لیکن پھر بھی کانسے کا تمغہ جیتنے سے خوش ہوں۔ چوہان طلائی فاتح لوک کوان ہائی کے بعد پہلے 500 میٹر کے فاصلے پر دوسرے نمبر پر چل رہے تھے لیکن اگلے 500 میٹر میں وہ اپنے حریف کے برابری پر آ گئے اور انہوں نے اسے پیچھے چھوڑ دیا جس سے ان کا طلائی تمغہ جیتنا طے لگ رہا تھا۔ لیکن اس کے بعد خراب موسم نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ انہوں نے صرف طلائی تمغہ ہی نہیں گنوایا بلکہ چاندی بھی گنوا دیا۔ میزبان ملک کے لی نے ہندوستانی روئر کو پچھاڑکر سات منٹ 25۔95 سیکنڈ رپیٹ سات منٹ 25۔95 سیکنڈسے دوسرا مقام حاصل کیا۔یہ ہندوستان کیلئے دن کا پہلا اور ان کھیلوں میں 10 واں تمغہ تھا کیونکہ نشانہ بازی کی حد میں آج کوئی تمغہ نہیں ملا۔ہندوستانی روئنگ فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل ایم وی شری رام نے بھی چوہان کے طلائی سے چوکنے سے مایوس تھے۔ انہوں نے کہاوہ ریس میں زیادہ تر وقت آگے تھا اور اسے طلائی جیتنا چاہئے تھا۔ہندوستان نے 2010 گوانگجھو کھیلوں میں روئنگ میں ایک طلائی، تین چاندی اور ایک کانسہ جیتا تھا۔ایشیائی کھیلوں میں پہلے چار دن جیتو رائے کے طلائی سمیت چھ تمغے جیتنے کے بعد ہندوستانی نشانے بازوں کی جھولی آج خالی رہی۔
ہندوستان کے پاس مردوں کی 25 میٹر ریپڈ فائر پسٹل اور خواتین کی 50 میٹر رائفل پرون میں چار تمغے جیتنے کا موقع تھا لیکن ہندوستانی شوٹر ایک بھی میڈل نہیں جیت سکے۔
ہندوستانی مرد ٹیم 25 میٹر ریپڈ فائر پسٹل میں کانسہ سے چوک کر چوتھے نمبر پر رہی۔ ہندوستان اور ویتنام دونوں کے 1704 پوائنٹس تھے لیکن اندرونی 10Ó شمار کے بعد کانسے کا فیصلہ کیا گیا۔ ویتنام نے اس میں بازی مار لی کیونکہ 10 کے اندر اندر اس کے نشانے بازوں نے 41 شاٹ لگائے جبکہ ہندوستان نے 39 شاٹ 10 کے اندر اندر لگائے تھے۔انفرادی مقابلے میں ہندوستان کے تمغے جیتنے کی امیدیں ہرپریت سنگھ پر تھی لیکن وہ آخری دور کیلئے بھی کوالیفائی نہیں کر سکے اور ساتویں نمبر پر رہے۔ ہرپریت نے شروعات اچھی کی اور پہلے 20 شاٹ میں 200 میں سے 197 کا اسکور کیا لیکن اگلے 10 شاٹ میں وہ تال برقرار نہیں رکھ سکے۔ انہوں نے 300 میں سے 290 پوائنٹس بنائے۔
اگلے 20 میں سے انہوں نے صرف پانچ نشانے چوکے۔ آخری 10 میں سے انہوں نے پانچ نشانے غلط لگائے اور کل 578 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر رہے۔ ان کا اسکور 98، 99، 93، 98، 97 اور 93 رہا۔ہرپریت کے ساتھی گرپریت سنگھ اور پیمبا تمانگ بالترتیب 12 ویں اور 20 ویں مقام پر رہے۔ انہوں نے 570 اور 556 کا اسکور کیا۔ گرپریت نے 97، 98، 89، 98، 97 اور 91 کا اسکور کیا جبکہ تمانگ نے 99، 93، 85، 91، 94 اور 94 اسکور کیا۔ہندوستانی خواتین کا مظاہرہ اور بھی مایوس کن رہا۔ فوج کی میجر راج چودھری نے خواتین کی 50 میٹر رائفل پرون انفرادی مقابلے میں اچھی شروعات کی لیکن 614۔ 6 کے اسکور کے ساتھ 43 نشانے بازوں میں 22 ویں مقام پر رہی۔لججا گوسوامی 613۔ 7 پوائنٹس لے کر 25 ویں مقام پر رہی اور تیجسونی مولے 608۔ 8 پوائنٹس کے ساتھ 36 ویں نمبر پر رہی۔ ہندوستانی خاتون ٹیم 50 میٹر رائفل پرون ٹیم میں بھی کل 1837 پوائنٹس لے کر 13 ممالک میں 11 ویں مقام پر رہی۔ راج چودھری نے آغاز اچھا کیا لیکن بعد میں اسے قائم نہیں رہ سکی۔ وہ 60 شاٹ کے پرون فائنلس میں 40 ویں شاٹ تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی تھی۔
اس نے ایک وقفے لیا اور پھر اگلے دس شاٹ میں اس کا مظاہرہ انتہائی خراب رہا۔ اس نے 13 ویں سے 15 ویں شاٹ کے درمیان مسلسل نو پلس اسکور کئے۔ وقفے کے بعد 30 ویں شاٹ تک مسلسل 10 کا اسکور کیا۔ پھر 31 ویں سے 40 ویں شاٹ تک اس نے 10 ۔7 بھی اسکور کیا اور 9۔ 9 بھی۔ بعد میں اس نے ہواؤں کے بدلتے رخ کو خراب کارکردگی کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس نے کہاہوا کا رخ بدل رہا تھا۔ میں نے اپنی رائفل کو بھی ایڈجسٹ کیا لیکن میں اپنی لے کھو بیٹھی۔