برمنگھم۔ملک کی ٹاپ بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال نے آل انگلینڈ اوپن 2015 چیمپئن شپ میں ہندوستان کی امیدوں کو برقرار رکھتے ہوئے سیمی فائنل کا ٹکٹ کٹا لیا ہے۔تیسری ترجیحی سائنا نے لاجواب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچویں سیڈ چین کی یان وانگ کے چیلنج کو صرف 39 منٹ میں نپٹاتے ہوئے 12-19 21-6 سے جیت درج کر آخری چار میں داخل ہوگئیں۔ سائنا کی یہ دوسری جیت ہے ہندوستانی کھلاڑی کا اس سے پہلے چینی کھلاڑی کے خلاف انتہائی خراب 1-8 کا ریکارڈ رہا ہے جس میں سائنا نے کہاان پر صرف ایک بار جیت درج کی تھی جبکہ چینی کھلاڑی نے آٹھ بار جیت درج کی تھی۔آل انگلینڈ میں پہلی بار خطاب جیتنے کا ہدف کیلئے کھیل رہی تیسری سیڈ سائنا کا سیمی فائنل میں چین کی سنیو سے مقابلہ ہوگا۔اتانون رتچانوی کے کوارٹرفائنل مقابلے میں ریٹائرڈ ہرٹ ہونے کے بعد اگلے دور میں داخلہ ملا۔دونوں کھلاڑیوں کے درمیان مقابلہ کافی سخت چل رہا تھا اور اسکور 11-21 21-19 19-13 پر تھا۔ لیکن ایک گھنٹے 17 منٹ کے مقابلے کے بعد تھائی کھلاڑی ریٹائرڈ ہو کر میچ سے باہر ہو گئی۔ہندوستانی کھلاڑیوں میں گٹٹا اور اشونی پونپپا کی ڈبلز ماہر جوڑی کے علاوہ ایچ ایس پرنے، اور بی سمت ریڈی کی جوڑی اور کے سری کانت تمام ہار کر باہر ہو چکے ہیں اور ایسے میں اکیلی اسٹار کھلاڑی سائنا ہی فی الحال ہندوستانی چیلنج کو سنبھالے ہوئے ہے۔سائنا کے پچھلے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ایک وقت یہ مقابلہ انتہائی مشکل سمجھا جا رہا تھا لی
کن ہندوستانی کھلاڑی نے میچ کو تقریبا یک طرفہ بنا دیا اور آغاز سے ہی میچ میں اپنا دبدبہ بنائے رکھاانہوں نے میچ میں پانچ گیمز پوائنٹس اور کل 42 پوائنٹس بنائے جبکہ 25 پوائنٹس پر ہی نپٹ گئی جبکہ ایک بھی گیم پوائنٹ نہیں جیت سکی۔پہلے گیم میں تیسری سیڈ سائنا کا آغاز کچھ سست رہا اور چینی کھلاڑی نے 6-2 سے برتری بنائی۔لیکن سائنا نے دھیرے دھیرے پوائنٹس لینا جاری رکھا اور ایک وقت 5-8 سے پچھڑنے کے بعد سخت جدوجہد کی اور اسکور 18-13 کر دباؤ میں لا دیا اور پھر 21-19 کے قریبی فرق سے گیم جیتا۔دوسرے گیم میں سائنا کو بالکل جدوجہد نہیں کرنا پڑا اور پانچویں سیڈ کھلاڑی یہان نے پوری طرح جدوجہدکرنا چھوڑ دیاسائنا نے 8-0 کی زبردست برتری کے ساتھ شروعات کی اور مسلسل آٹھ پوائنٹس لے کر 21-6 سے یک طرفہ انداز میں گیمز اور مقابلہ اپنے نام کر لیا۔
دلچسپ ہے کہ سائنا نے اس سے پہلے یہان کے خلاف صرف ایک بار 2012 میں ڈنمارک اوپن میں ہی ایک بار ہی جیت درج کی تھی اور اس وقت بھی چینی کھلاڑی ریٹائرڈ ہرٹ رہی تھی جس کی وجہ سے ہندوستانی کھلاڑی اگلے دور میں پہنچ پائی تھی۔ایسے میں سائنا کی اس جیت کو اہم سمجھا جا سکتا ہے۔