بنگلور۔ملک کی سب سے ٹاپ کھلاڑی سائنا نہوال کے کوچ اور کرناٹک بیڈمنٹن کے صدر ومل کمار کے خلاف دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ومل پر الزام ہے کہ انہوں نے زیادہ عمر کے کھلاڑی کو کم عمر کے بیڈمنٹن ٹورنامنٹ میں جھوٹے سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر کھیلنے کی اجازت دی۔ انڈین بیڈمنٹن لیگ کے پہلے ایڈیشن میں ڈینیل فرید نے انڈر 19 بین الاقوامی کلاس میں بنگا بیٹس کی نمائندگی کی تھی جبکہ مبینہ پر وہ جھوٹے سرٹیفکیٹ کی مدد سے انڈر 15 کے قومی اور بین الاقوامی ٹورنامنٹوںمیں کھیل رہے ہیں۔اس پورے معاملے میں درج شکایت کے بعد ومل اور بھاسکر راج ارس کے خلاف بنگلور پولیس نے معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کھلاڑی فرید کے والد شاداب فرید کے والد کے خلاف بھی دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔بنگلور سنٹرل ڈوجن کے پولیس سندیپ پاٹل نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاپولیس نے فرید کی عمر طے کرنے کیلئے ان کا میڈیکل ٹسٹ بھی کرایا ہے اور اس سے صاف ہو گیا ہے کہ کھلاڑی نے جو عمر کا سرٹیفکیٹ دیا ہے وہ جھوٹا ہے۔پاٹل نے بتایا کہ فرید سمیت کچھ کھلاڑیوں کو ہندوستانی بیڈمٹن فیڈریشن نے غلط عمر سرٹیفکیٹ دینے کے لیے خبردار لیکن اس کے باوجود انھوں نے ان کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹوں میں آگے کھیلنے کے لیے اجازت دے دی۔ معاملے میں تمام کھلاڑیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گذشتہ سال بائی نے تمام کھلاڑیوں کا میڈیکل ٹسٹ کرایا تھا۔ اس کے بعد انہیں جھوٹے عمر سرٹیفکیٹ دینے کیلئے مجرم بھی ٹھہرایا تھا۔اس درمیان معاملے پر صفائی دیتے ہوئے کوچ ومل نے کہابائی نے خود ہی ان کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت دے دی تھی ۔ عدالت نے سمجھا تھا کہ ان دستاویزات ہر لحاظ سے درست ہیں۔ساتھ ہی کہا کہ کرناٹک کے دونوں کھلاڑیوںنے اس معاملے کو لے کر عدالت میں شکایت کی تھی اور ان کے دستاویزات درست ہونے پر عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ ومل نے کہاجب بائی نے ہی ان کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت دی ہو تو کھلاڑیوں کو بغیر کسی وجہ کے محدود کرنے کی کوئی وجہ نہیںہے۔ان کھلاڑیوں کے پاس پاسپورٹ اور اسکول سرٹیفکیٹ جیسے تمام دستاویزات موجود ہے۔ میڈیکل ٹسٹ بھی 100 فیصد نتائج نہیں دیتا ہے اس لئے ہم ان کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتے ہیں۔