نئی دہلی ، سائی بابا کے مسئلے پر دو شنکراچاریاؤں کے درمیان تلخ ٹکراؤ نے الہ آباد کے سنگم کو لڑائی کا دنگل بنادیا ہے۔ یہ دو شنکراچاریہ دریائے گنگا، جمنا اور سرسوتی کے سنگم کے پاس بھکتوں کے ساتھ جمع ہیں، جہاں مگھ میلہ ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔ دوارکاپیٹھ کے سوامی
سوروپ آنند سرسوتی اور جیوتیش پیٹھ کے سوامی واسودیوانند سرسوتی مسئلہ سائی بابا پر الجھ گئے کہ آیا وہ ہندو تھے یا مسلم۔سوامی سوروپ آنند نے کہا کہ سائی بابا مسلم تھے اور اُن (سوامی) کے بھکت بسنت پنچمی پر نئی دہلی کے کناٹ پلیس کی مندر سے سائی بابا کی مورتی ہٹا دیں گے، مگر واسو دیوآنند نے کہا کہ سائی بابا ہندو تھے اور انھوں نے مندروں سے سائی بابا کی مورتی نکال دینے سوروپ آنند کی اپیل سے عدم اتفاق کیا۔ سوروپ آنند نے دعویٰ کیا کہ سائی بابا مسلم ہی تھے، گوشت خور رہے اور قرآن پڑھتے تھے؛ جس پر واسودیوآنند نے پُرزور اختلاف کیا اور کہا: ’’اس طرح کی باتیں سائی بابا کے خلاف دوررس مقصد کیساتھ پھیلائی گئی ہیں۔ میں نے اُن پر معقول ریسرچ کیا اور کہہ سکتا ہوں کہ وہ ہندو تھے۔‘‘