سڈنی۔آسٹریلیا کے اسٹیو و اور ایلن بارڈر نے خراب فارم میں دو چار کپتان مائیکل کلارک کی حمایت کی اور کہا کہ ان کی کپتانی پر سوال اٹھانا مضحکہ خیز ہے۔کلارک آسٹریلیا کی متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے ہاتھوں 2-0 کی شکست کے بعد بدھ کو سڈنی پہنچے تھے۔ انہیں مسلسل ان سوالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کہ کیا وہ ٹیم کی قیادت کرنے کیلئے بہترین شخص ہیں۔پونٹنگ نے کہا کہ خراب فارم میں چلنے کے باوجود وہ کپتان کے عہدے کے لئے کلارک کو منتخب کریں گے۔انہوں نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ 2015 کے آغاز سے 100 دن پہلے منعقد پروگرام میں کہامیں سمجھتا ہوں کہ یہ مضحکہ خیز ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور وہ کھیل کے کم سے کم دو فارمیٹس میں نمبر ایک بنی۔ ہم جانتے ہیں کہ گزشتہ دو ہفتوں اچھے نہیں رہے لیکن امید ہے کہ کھلاڑی اپنی غلطیوں سے سبق لیں گے۔اسٹیو و نے کہا کہ انہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ کلارک خراب فارم سے نکل جائیں گے اور ان کی کپتانی پر سوال اٹھانا غیر مناسب ہے۔ انہوں نے کہامیں نے اسے نہیں سمجھ سکتا۔ میرے کہنے کا مطلب ہے کہ سبھی کھلاڑی کے کیریئر میں ایسا دور آتا ہے جب وہ رن بنانے کیلئے جوجھتا ہے۔بارڈر بھی کلارک کی تنقید سے حیران تھے۔ انہوں نے کہاان لوگوں کی یادداشت بہت چھوٹی ہے۔ دو ہفتے خراب کرکٹ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ٹیم خراب ہے۔ میرا خیال ہے کہ وہ ٹیم کی کپتانی کیلئے صحیح شخص ہے۔وہیں دوسری جانب ا سٹار آسٹریلوی آل رائونڈر شین واٹسن نے کہا ہے کہ ٹیم میں واپسی کیلئے بے تاب ہیں، پاکستان کے خلاف کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم کو بائونس بیک کرنے کیلئے کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کرنے تیار ہوں۔ آسٹریلیا کو پاکستان کے ہاتھوں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کلین سویپ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ واٹسن انجری مسائل کے باعث طویل عرصے سے انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فٹنس مسائل کے باعث ٹیم سے دوری میرے لئے بہت تکلیف دہ ہے، گرین شرٹس کے خلاف ٹیم کی ناقص کارکردگی دیکھ پر دکھ ہوا، میں ٹیم کو بائونس بیک کرانے کیلئے ہر ممکن کردار ادا کروں گا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں ٹیم کیلئے دوبارہ کھیلنا چاہتا ہوں اور کپتان اور کوچ مجھے جو ذمہ داری دیں گے میں اسے قبول کرنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہوں۔