اے پی جے عبدالکلام کو ملک میں ’میزائل مین ‘ کے عرفیت سے پہنچانا جاتا تھا
بھارت کے سابق صدر سائنسدان اے پی جے عبدالکلام 83 برس کی عمر میں شیلونگ میں انتقال کر گئے ہیں۔
تمل ناڈو کے علاقے رامیشورم میں پیدا ہونے والے عبدالکلام سنہ 2002 سے 2007 تک بھارت کے 11ویں صدر رہے اور اس سے قبل وہ بھارت کے عسکری میزائل پروگرام سے وابستہ تھے۔
انھیں ملک کے میزائل پروگرام کا خالق کہا جاتا تھا جبکہ ملک کے جوہری پروگرام کی ترقی میں بھی ان کا کردار اہم تھا۔
شیلونگ کے ایس پی سٹی وویک سیام نے بی بی سی کے انوراگ شرما کو بتایا، ’ایک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے وہ گر گئے اور انھیں سنگین حالت میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔‘
ریاست میگھالیہ کے چیف سیکریٹری پی بی وارجائی کا کہنا ہے کہ پیر کو دارالحکومت شیلونگ میں انڈین انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے طلبا سے خطاب کے دوران سابق صدر کی طبعیت خراب ہوئی تھی۔
ان کے مطابق سابق صدر کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔
تمل ناڈو کے علاقے رامیشورم میں پیدا ہونے والے عبدالکلام سنہ 2002 سے 2007 تک بھارت کے 11ویں صدر رہے
بھارت کے وفاقی سیکریٹری داخلہ ایل سی گوئل کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے اے پی جے عبدالکلام کے انتقال پر سات روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹر پر اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا ہے کہ ’بھارت ایک عظیم سائنسدان، قابل صدر اور ایک متاثر کن شخص کی موت پر غمگین ہے۔‘
عبدالکلام نے ایروناٹیکل انجینئرنگ کرنے کے بعد 1969 میں بھارتی خلائی تحقیقی ادارے میں ملازمت شروع کی تھی۔
بعد ازاں وہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے تک بھارت میں دفاعی تحقیق اور ترقی کے ادارے اور انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے منتظم رہے۔
ان کی خدمات پر انھیں سنہ 1997 میں بھارت رتن سے نوازا گیا تھا۔