لکھنو: بھارت رتن کے اعزاز سے سرفراز کی گئیں سابق وزیر اعظم آنجہانی مسز اندرا گاندھی اورمسٹر راجیو گاندھی کے نام سے جاری ڈاک ٹکٹوں پر روک لگائے جانے کے خلاف جمعہ کو کانگریسیوں نے حضرت گنج واقع گاندھی مجسمہ پر مظاہرہ کرکے مودی کا پتلا نذر آتش کر کے مظاہرہ کیا۔ یوم مخالفت ضلع سمیت پوری ریاست کے ضلع ہیڈکوارٹروں پر مناکر کانگریسیوں نے دھرنا دے کر عرضداشت دی۔ غور طلب ہے کہ سابق وزیر اعظم مسز اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے فوٹو لگے ڈاک ٹکٹوں کو مرکز کی مودی حکومت نے جاری کرنے پر روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔
جس کے سبب ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر ڈاکٹر نرمل کھتری نے آج لکھنو¿ سمیت پوری ریاست کے ضلع ہیڈکوارٹروں پر دھرنا دے کر یوم مخالفت منانے کا اعلان کیا تھا۔ ریاستی کانگریس کے صدر کے اعلان پر جمعہ کو ضلع کانگریس کمیٹی نے حضرت گنج واقع گاندھی مجسمہ پر دھرنا دے کر اپنی مخالفت ظاہرکی ۔
اس دوران کانگریسی گاندھی مجسمہ پر مظاہرہ کرتے ہوئے حضرت گنج چوراہے پر پہنچے جہاں مودی کا پتلا نذر آتش کرکے مخالفت ظاہر کر کے نعرے بازی کی۔ موقع پر دھرنے کی قیادت کر رہے شہر کانگریس صدر بودھ لال شکلا اور ضلع کانگریس کے صدر گورو چودھری نے مشترکہ طور پر کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ بھارت رتن سے نوازی گئیں سابق وزیر اعظم مسز اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے فوٹو لگے ڈاک ٹکٹوں پر روک لگانے کے فیصلہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ دھرنے میں مقررین نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ فعل پوری طرح بدلہ کے جذبہ کو دکھاتا ہے اور یقینی طور پر ملک کی عظیم شخصیتوں کی بے عزتی بھی ہے۔
دھرنے میں کانگریسیوں نے کہا کہ دونوں آنجہانی رہنما ملک کی شان تھے اور مرکز کی مودی حکومت ملک کی شان کی بے عزتی کرنے پر آمادہ ہے۔ دھرنے میں خاص طور سے کے کے شکلا، گووند سنگھ، راجندر پانڈے، اویناش سنگھ چوہان، رام گوپال سنگھ، کونارک دکشت، سنتوش شریواستو، راہل شکلا، انیتا تیواری، ام سوروپ، جگدیش بالمیکی، وبھور اوستھی سمیت تمام کانگریسی رہنما موجود تھے۔