لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سابق ثانوی اساتذہ بہبودکمیٹی کے زیر اہتمام اپنے سات نکاتی مطالبات کو لیکر اساتذہ نے لکشمن میلہ میدان میں دھرنا دیا۔ تنظیم کے ریاستی صدر راکیش پٹیل نے بتایا کہ اعلیٰ تعلیمی اسکولوں میں سال ۱۴-۲۰۱۳ء سے تعینات ٹھیکہ پر اساتذہ کے مسائل کے تصفیہ کے سلسلہ میں ریاستی تنظیم کی جانب سے ۱۵؍دسمبر اور ۳۰؍دسمبر ۲۰۱۴ ء کو ضروری قدم اٹھائے جانے کیلئے ع
رضداشت مہیا کرائی گئی تھی جس پر نہ تو ابھی تک کوئی کارروائی کی گئی ہے اور نہ ہی تنظیم کو کارروائی سے روشناس کرایا گیا ہے۔ اس لئے انہوں نے تعلیمی مہم کے ٹھیکہ اساتذہ اور ملازمین کی اضافی تنخواہوںکی بنیاد پر اساتذہ کی تنخواہ بیس ہزار روپئے ماہانہ نافذ کرنے کے حکم ۲۰۱۰؍۵-۳؍۷۹۲۰۱۳؍۳۳۷۱ کے پیرا چھ میں جدید کاری بندوبست کے خلاف اور من مانے طریقہ سے ضلع ثانوی تعلیم افسر کی جانب سے منگائے جانے والے تعلیمی افسر اور پرنسپل سے کام کی رپورٹ، سند پر روک لگاتے ہوئے خود جدید کاری نافذ کرانے کا فوری حکم جاری کیا جائے۔ دھرنے میں بڑی تعداد میںاساتذہ و ملازمین موجود تھے۔