ریاض: سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین نے ہفتہ کو ووٹ ڈالے۔ تاہم، آج کے دور میں بھی سعودی قوانین اور پالیسیوں کے تحت خواتین کو کئی شعبوں میں پابندیوں یا سختی کا سامنا ہے۔آئیے ان پر ایک نظر ڈالیں۔
سعودی خواتین کیا نہیں کر سکتیں؟
ڈرائیونگ: سعودی عرب دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی ہے۔
سفر: خواتین گھر کے مرد سربراہ کی اجازت کے بغیر سفر نہیں کر سکتیں۔
شادی: سرپرست کی مرضی ضروری ہے۔
ملازمت: یہاں بھی گھر کے سرپرست کی اجازت درکار ہے۔
لوگوں کے سامنے آنا:خواتین سر سے پیر تک عبائے کے بغیر گھر سے باہر نہیں نکل سکتیں۔
مخصوص شعبوں میں کام پر پابندی: خواتین کچھ مخصوص شعبوں میں ہی ملازمت کرنے کی اہل ہیں۔
عوامی مقامات پر گھلناملنا: خواتین عوامی مقامات مثلاً ریستوراں وغیرہ میں نا محرم افراد سے گھل مل نہیں سکتیں۔
سعودی خواتین کیا کر سکتی ہیں
ووٹ: وہ میونسپل الیکشن میں ووٹ ڈال سکتی ہیں۔
شوری کونسل: خواتین کابینہ کو مشورے دینے والی شوری کونسل کی رکن ہو سکتی ہیں۔
اعلی عہدے: خواتین سینئر کارپوریٹ عہدوں پر کام کرنے کی مجاز ہیں۔
سرکاری ملازمت: انہیں سرکاری امور سنبھالنے والے عہدوں پر بھی کام کرنے کی حکومتی اجازت ہے۔