لکھنؤ۔ (ونود یادو)۔ ریاستی حکومت نے سال۲۰۱۳ء میں اپنے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں کی سمت میں اہم قدم اٹھایا۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کیلئے یہ سال بیحد اہم رہا۔ کاغذی کارروائیوں کے بعد اس سال کو وعدے پورے ہونے کی شکل میں یاد کیا جائے گا۔ انہوں نے لیپ ٹاپ، لکھنؤ میں میٹرو ، آئی ٹی سٹی، کینسر اسپتال اور پسماندہ اضلاع میں میڈیکل کالجوں کے قیام کا وعدہ کیا تھا۔ اس سمت میں انہوں نے اہم پیش رفت کی۔
وزیر اعلیٰ نے اپنے وعدہ کو عملی جامہ پہناتے ہوئے طلباء کو لیپ ٹاپ تقسیم کئے جبکہ ۳۰؍دسمبر کو آئی ٹی
زمرہ کی معروف کمپنی ایچ سی ایل کے ساتھ آئی ٹی سٹی بنانے کیلئے ایک معاہدہ ہوا۔ لکھنؤ میں میٹرو کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کئے گئے۔اسی طرح سال۲۰۱۳ء میں انہوں نے چک گنجریا میں ۲۲؍نومبر کو ۵۰۰ بیڈ کے اعلیٰ سطحی کینسر اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ کر اس زمرہ میں لکھنؤ کو قومی نقشہ پر ابھارنے کا کام کیا۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ نے مین پوری میں انجینئرنگ کالج اور بدایوں میں میڈیکل کالج کے قیام کا اعلان کیا۔
گورکھپور میڈیکل کالج میں ۵۰۰ بیڈ کا الگ سے انسیلائٹس وارڈ کی تعمیر حکومت کا اہم قدم رہا۔ اتنا ہی نہیں بلکہ ریاستی حکومت نے ۱۰۸؍ایمبولنس شروع کر کے عوام کو بیش قیمت تحفہ دیا۔ حکومت نے بند پڑی چینی ملوں کو بھی دوبارہ شروع کرایا۔ ترقیاتی زمرہ میں بھی حکومت نے اہم اقدامات کرتے ہوئے بالائی پلوں کی تعمیر کرائی۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے لکھنؤ-آگرہ گرین ایکسپریس وے کو بھی آخری شکل دی ۔صحت ، تعلیم اور ترقی کے ساتھ ہی حکومت نے ادب اور فنون لطیفہ کے فروغ کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے یش بھارتی کے ساتھ ہی ہندی سنتھان اور سنسکرت سنستھان کے انعامات کو دوبارہ جاری کیا۔ حکومت نے سدھارتھ نگر میں یونیورسٹی قائم کرتے ہوئے ایک مثال قائم کی اور کھیل کے میدان میں نوجوان وزیر اعلیٰ نے لکھنؤ کو ایک بین الاقوامی اسٹیڈیم کا درجہ دیتے ہوئے ایک بین الاقوامی اسٹیڈیم دیا۔
اس کے ساتھ ہی کشی نگر میں بودھ پری پتھ کا سنگ بنیاد رکھ کر بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس طرح اگر دیکھاجائے تو وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے یہ پورا سال انتخابی وعدوں کو پورا کرنے میں گزار ا۔