عراق کی زمینی فوج کے کمانڈر نے سامرا میں امامین عسکریین (ع) کے روضے پر دھشتگردوں کی طرف سے کی جانے والے دھشتگردانہ کاروائی کے منصوبہ کو ناکام بنانے کی خبر دی ہے۔
عراق کی زمینی فوج کے کمانڈر ’’علی غیدان‘‘ نے بتایا ہے کہ گزشتہ دنوں دھشتگردوں نے روضہ سامرا کو دوبارہ مسمار کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہوا تھا جسے وہ ناکام بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے جزئیات کی طرف اشارہ نہ کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی ہے کہ انہوں نے شام کے سرحدی علاقے الجزیرہ پر اپنی فوج تعینات کر دی ہے۔
عراق کی سیکیورٹی فورس نے کچھ روز قبل ایک بھاری کاروائی کے ذریعے ’’عراق اور شام کی اسلامی حکومت‘‘ نامی دھشتگرد ٹولے کے ایک مخفی ٹھکانے کو نابود کیا ہے۔
اس کاروائی میں دھشتگردوں کی ایک مخفی گاہ کا بھی انکشاف کیا جس میں بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود موجود تھا۔ عراقی فون نے اپنی مزید کاروائیوں میں ۱۷۶ دھشتگردوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ عراق کے سیاستمدار اور سیاسی تجزیہ نگار عراق میں ہونے والی دھشتگردانہ کاروائیوں اور دھمکاوں کے پیچھے سعودی عرب اور ترکی کا ہاتھ قرار دیتے ہیں۔