لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔راجدھانی میں دھن تیرس پر تقریباً ۸۲ کلو سونا اور ۳۷۵ کلو چاند کی خریداری لوگوں نے کی۔ کل ملاکر سونا تقریباً ۲۳ کروڑ ۵۰ لاکھ روپئے کا اور چاندی تقریباً ایک کروڑ ۵۰ لاکھ کی فروخت ہوئی۔ اس کے علاوہ پانچ کروڑ کے دیگر زیورات جس میں ڈائمنڈ کے سیٹ بھی شامل ہیں۔ یہ اطلاع چوک صرافہ ایسوسی ایشن کے تنظیمی سکریٹری آدتیہ جین نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ سونے اور چاندی کی فروخت میں ا
س سال دس فیصد کا اضافہ ہوا ہے لیکن پھر بھی گزشتہ سال کے اعداد و شمار کو نہیں چھو پایا ہے۔ وہیں برتن بازار میں دس کروڑ کا کاروبار اور فرنیچر بھی تقریباً دس کروڑ کا فروخت ہوا۔ کپڑا بازار میں بھی تیس کروڑ کا کاروبار ہوا ۔اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ نے بھی ۲۰۰ کروڑ کا بزنس کیا۔ موبائل کمپنیوں نے کئی اسکیموں کے تحت موبائل کو سستا کرنے کا کام بھی کیا اس کا اثر بازار پر بھی صاف نظر آرہا ہے۔ دھن تیرس پر راجدھانی کے باشندوں نے گاڑیوں کی بھی زبردست خریداری کی۔ ڈیلروں کے مطابق منگل کو ۳۰۰ چار پہیہ گاڑیوں کے ساتھ ۶۰۰ دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت ہوئی۔ لال باغ اور مہا نگرمیں کار بازار میں پرانی کاروں کو لینے کیلئے کافی بھیڑ تھی۔ کار ڈیلروں نے بتایا کہ لکھنؤ میں دھن تیرس پر ۲۵۰ نئی کاریں سڑک پر اتاری گئیں۔ قیمت کے لحاظ سے یہ ۵۶ کروڑ روپئے کی ہوں گی۔ وہیں دو پہیہ گاڑیاں ۳۵ کروڑ روپئے کی خریدے جانے کی امید ہے۔