نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کیرالہ کے سبریمالا مندر میں خواتین کے داخلے پر پابندی کے خلاف اپیل دائر کرنے والے وکیل کو مل رہی دھمکیوں کے سلسلے میں دہلی پولیس کمشنر سے آج جواب طلب کیا اور درخواست گزار کو آٹھ فروری تک سیکورٹی جاری رکھنے کی ہدایت بھی دی۔
جسٹس دیپک مشرا، جسٹس این وی رمننا اور جسٹس پناکي چندر گھوش کی بینچ نے درخواست گزار نوشاد احمد خان کے وکیل کی دلیلیں سننے کے بعد دہلی پولیس سربراہ کو نوٹس جاری کرکے پوچھا کہ درخواست گزار کو جان سے مارنے کی مل رہی دھمکیوں کی شکایت پر پولیس نے اب تک کیا کارروائی کی ہے ؟
عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت کے لئے آٹھ فروری کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے دہلی پولیس کو اس وقت تک مسٹر خان اور دیگر درخواست گزار کو تحفظ جاری رکھنے کی ہدایت بھی دی۔
غور طلب ہے کہ سبریمالا مندر میں خواتین کے داخلے پر پابندی کے خلاف اپیل دائر کرنے والے انڈین ینگ لایرس ایسوسی ایشن کے صدر مسٹر خان نے گزشتہ 15 جنوری کو عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ درخواست دائر کرنے کی وجہ سے انہیں کم از کم 500 فون کال کرکے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے ۔ لہذا وہ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ مفاد عامہ کی درخواستوں کی سماعت ایک بار شروع ہو جانے کے بعد اسے واپس نہیں لیا جا سکتا۔