شرح نسبتا کم ہو جاتی ہے۔یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ڈاکٹر مائیکل اورلک اس تحقیق منسلک رہے۔ ڈاکٹر مائیکل کہتے ہیں کہ، میرے خیال میں اس تحقیق سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سبزیوں پر مشتمل خوراک انسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ سبزی خور افراد مہلک بیماریوں کا شکار نہیں ہوتے اور نسبتا لمبی عمر پاتے ہیں۔‘اس سے قبل سامنے آنے والے تحقیقی نتائج سے یہ اخذ کیا گیا کہ سبزیاں اور پھل کھانے والے افراد میں دل کی بیماریوں کا خدشہ دوسروں کی نسبت کم ہوتا ہے۔
دوسری طرف یورپ کا ایک تحقیقی جائزہ بتاتا ہے کہ برطانیہ میں سبزی خور افراد م
یں موت کی شرح وہی ہے جو گوشت خور افراد میں ہے۔ ڈاکٹر مائیکل اورلک کہتے ہیں کہ اپنی اس نئی تحقیق کے لیے انہوں نے امریکہ اور کینیڈا میں 73,308 افراد کا سروے کیا تھا۔اس تحقیق کے آغاز میں شرکاء سے ان کے کھانے پینے کی عادات کے بارے میں پوچھا گیا۔ جس کے بعد انہیں دودھ، انڈے، مچھلی اور گوشت وغیرہ کے لحاظ سے خورات کی مختلف درجہ بندیوں میں منقسم کیا گیا۔مطالعاتی جائزے سے معلوم ہوا کہ ایک سال کے دوران ایک ہزار افراد میں سے سات افراد گوشت خوری کے سبب موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ سبزی خور افراد کی موت کی شرح پانچ سے چھ افراد رہی۔یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر رابرٹ بیرن کہتے ہیں کہ، میرایہ خیال ہے کہ سبھی کو سبزی خور ہونا چاہیئے۔ لیکن اگر کوئی ایسا کرنا چاہے تو اس تحقیق کے مطابق اس کے صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔