نئی دہلی، 6 جنوری (یو این آئی) آلو کی بہتر پیداوار کی وجہ سے اس کی قیمتوں میں آئی کمی نے جہاں عام لوگوں کو راحت پہنچائی ہے وہیں تقریباً دوسری سبھی سبزیوں کی قیمتوں میں ہوئے زبردست اضافے سے لوگ پریشان ہیں۔ضروری اشیا کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کیلئے حکومت نے 500 کروڑ روپے کی لاگت سے قیمتوں کو مستحکم کرنے سے متعلق فنڈ کے قیام اور اس کے دائرے میں آلو پیاز کو لانے کے فیصلے کے باوجود قومی راجدھانی خطے میں مٹر، گوبھی، ٹماٹر اور کچھ دیگر سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔نیا آلو دس سے بارہ روپے فی کلو گرام مل رہا ہے۔قومی راجدھانی خطے میں گوشت کی قیمت میں اچانک 60 روپے فی کلوگرام تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔ خوردہ بازار میں مٹر 70 روپے فی کلوگرام، گوبھی 45 روپے، ٹماٹر 40 سے 45 روپے اور پیاز 30 سے 35 روپے فی کلوگرام مل رہی ہے۔راجدھانی میں بڑے پیمانے پر منظم طریقے سے کاروبار کرنے والی مدر ڈیری کی دوکانوں پر بھی ہرا چنا 150 روپیفی کلوگرام اور بیگن 40 روپے فی کلوگرام مل رہا ہے۔ لوکی بھی عام طور پر 40 روپے کلو اور بینس 40 سے 60 روپے فی کلوگرام مل رہی ہیں۔
خوردہ بازار میں چنے کا ساگ 80 روپے اور بتھوا 36 روپے فی کلو گرام مل رہا ہے۔
سرسو ں کا ساگ کچھ سستا ہے۔بازار کے ذرائع کے مطابق پچھلے دنوں ہوئی بارش کی وجہ سے بازار میں سبزیوں کی سپلائی کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے ان کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ ہندوستانی زرعی تحقیقی ادارے کے سائنسدانوں کے مطابق حال ہی میں ہوئی بارش سے سبزیوں سمیت سبھی فصلوں کو فائدہ ہوگا اور اس سے پیداوار میں اضافہ ہوگا۔بازار میں نہ صرف بکرے کے گوشت کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ چکن کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔