اسلام آباد:پاکستان نے افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کی بحالی کی کوششیں شروع کر دی ہیں جس کڑی میں پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز افغانستان کادوروزہ دورہ کے لئے آج افغان دارالحکومت کابل روانہ ہورہے ہیں۔ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مسٹر عزیز افغان صدر اور اپنے افغان ہم منصب کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں کے دوران وہ پاکستانی قیادت کی طرف سے افغان حکومت کی سرپرستی میں چلنے والی پاکستان مخالف مہم بندکرنے کی اپیل کریں گے ۔پاکستان کے اہم سفارت کار نے دورے کی بابت بتایا کہ یہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کی بحالی کی کوشش ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات ہی افغانستان میں دائمی امن کا واحد ذریعہ ہیں اور افغانستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے پاکستان تمام تر تعاون کیلئے تیار ہے ۔ افغانستان میں طاقت کا استعمال کر کے مسائل کا حل برآمد نہیں کیا جا سکے گا۔
سرتاج عزیز کے دورہ کی تفصیلات سے آگاہ اس سینئر سفارتکار کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر اگرچہ علاقائی معاشی تعاون کی چھٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے کابل جا رہے ہیں لیکن اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے وہ افغان صدر اور افغان وزیر خارجہ کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے ۔پاکستان کا ماننا ہے کہ افغان حکومت کی زیر سرسرپرستی پاکستان مخالف مہم شروع کی گئی ہے ۔اس ملاقات میں افغان حکومت سے اپیل کی جائے گی کہ وہ پاکستان مخالف مہم روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے اور نفرت کی فضا کا خاتمہ کیا جائے ۔ مذکورہ سفارتکار نے دعویٰ کیا کہ افغان حکومت نے 29 جولائی کو ملا عمر کی موت کی خبر افشا کر کے افغانستان میں تشدد کے خاتمے اور قیام امن کا سنہری موقع ضائع کر دیا۔