اسلام آباد: پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سرکاری طور پر مذاکرات منسوخ نہیں ہوئے ہیں اور وہ اب بھی بغیر کسی شرط کے نئی دہلی جانے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر (این ایس اے) سطح کے مذاکرات میں غیر مشروط طور پر شرکت کا اعادہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے سیکیورٹی اور امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان ہندوستان سے غیر مشروط مذاکرات چاہتا ہے، پیشگی شرائط کے بغیر اب بھی دہلی جانے کے لیے تیار ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاک ہند مذاکرات منسوخ ہونے کا خدشہ ہے، ہندوستان کی جانب سے امن مذاکرات دوسری بار معطل ہوں گے جبکہ پاکستان تمام معاملات مذاکرات کی میز پر حل کرنا چاہتا ہے۔انھوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے رویے کا نوٹس لیں۔ یاد رہے کہ بھارت کی وزارتِ خارجہ نے کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو بتایا گیا ہے کہ قومی سلامتی کے مشیروں کی بات چیت سے قبل استقبالیہ میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے رہنماں کو مدعو کرنا مناسب نہیں ہے۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان نئی دہلی میں مذاکرات کے موقع پر سرتاج عزیز کی کشمیر کے علیحدگی پسند رہنماؤں سے ملاقات نہ کرنے کی تجویز مسترد کر دی تھی۔
مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ دہشت گردی اور کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو بات ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔ سرتاج عزیز نے نئی دہلی پہنچنے والے کشمیری ی رہنما شیبر شاہ کی حراست کو افسوس ناک قرار دیا اور کہا کہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے مشیر سلامتی امور کے درمیان ملاقات 23 اور 24 اگست کو نئی دہلی میں ہونی ہے۔