چارلسٹون: امریکی جیوری نے 2015 میں ساؤتھ کیرولینا کے چرچ میں 9 سیاہ فاموں کو قتل کرنے والے نسل پرست سفید فام ڈالن روف کو موت کی سزا سنائی ہے ۔22 سالہ روف پر نفرت کے نتیجہ میں قتل کے 33 الزامات ثابت ہوئے ہیں۔روف نے فیصلہ سننے کے بعد کسی طرح کے جذبات ظاہر نہیں کئے ۔روف نے خود اپنی وکالت کی اور کہا کہ اسے کوئی پچھتاوا نہیں ہے ۔ اس نے جیوری سے کہا کہ اس کا اب بھی یہ خیال ہے کہ وہ اس قتل عام کو صحیح سمجھتا ہے اور نہیں چاہتا کہ اس کی جان بخشی جائے ۔امریکی استغاثہ کا کہنا تھا کہ روف سزائے موت کا حقدار ہے کیونکہ یہ جرم دانستہ کیاگیا اور اس کا مقصد نسلی تشدد بھڑکانا تھا۔
روف 17 جون 2015 کو بائبل کے مطالعہ کے لئے اکٹھا ہوئے عقیدت مندوں کے ساتھ 40 منٹ تک بیٹھا رہا اور جب انہوں نے دعا کے لئے آنکھیں بند کیں تو اس نے گولی چلادی ۔اس نے 75 گولیاں داغیں اور 9 سیاہ فاموں کو قتل کردیا۔مجرم یہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کی ذہنی صحت کی جانچ کی جائے اور سزائے موت کے خلاف وہ دفاع کرے ۔اس کے وکیل جو ابتدائی مرحلے میں وکالت کر رے تھے چاہتے تھے کہ اسے ذہنی مریض ثابت کیا جائے اور وہ خود اپنا دفاع نہ کرے مگر وہ نہیں مانا۔ ان وکیلوں نے کہا ہمیں افسوس ہے کہ ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود اس المیہ کے اصل اسباب پر بالکل روشنی نہیں ڈالی گئی۔