لکھنؤ(نامہ نگار)رائے بریلی کے ڈیہہ تھانہ کے انچارج کی بیٹی وبھا نے دوشنبہ کی صبح فیض آباد روڈ واقع سرسوتی ڈینٹل کالج کی پانچویں منزل سے کود کر اپنی جان دے دی۔ وہیں گڑمبا علاقہ میں رہنے والے ایک مزدور کے بیٹے نے پھانسی لگا کر خود کشی کر لی۔
رائے بریلی کے ڈیہہ تھانہ کے انچارج بی کے یادو کی بیٹی ۱۹سالہ وبھا یادو چنہٹ واقع سرسوتی ڈینٹل کالج میں بی ڈی ایس سال اول کی طالبہ تھی۔ وبھا قیصر باغ کوتوالی میں تعینات داروغہ اپنے چچا اودھیش کمار کے ساتھ پارا کے پال تراہے میں رہتی تھی ۔
بتایاجاتا ہے کہ دوشنبہ کی صبح وبھا روز کی طرح اپنے کالج گئی تھی۔ دن میں تقریباً ۱۱بجے وبھا اپنے کالج کی پانچویں منزل پر پہلے ریلنگ پکڑ کر لٹکی اور پھر ہاتھ چھوڑ دیا۔ پانچویں منزل سے نیچے گرنے پر وبھا کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ کالج میں طالبہ کے خودکشی کرتے ہی وہاں افراتفری مچ گئی اطلاع ملنے پر چنہٹ پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ کالج کے ایڈمنسٹریٹر ڈی ساہنی نے پولیس کو پورے واقعہ کی اطلاع دی۔ دوسری جانب کالج انتظامیہ نے وبھا کی موت کی اطلاع اس کے والد اور چچا کو بھی دی۔
ڈی ساہنی نے بتایا کہ فون پر بات چیت میں اس کے چچا داروغہ اودھیش کمار نے بتایا کہ وبھا ذہنی طور سے بیمارچل رہی تھی اور اس کاڈاکٹر وتسل سے علاج بھی چل رہا تھا۔تفتیش کے بعد چنہٹ پولیس نے وبھاکی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ فی الحال وبھا کے کنبہ کے لوگوں نے اس کی موت پر کسی طرح کا کوئی الزام عائد نہیں کیا ہے۔ پولیس بھی اس بات کو سمجھ رہی ہے کہ وبھا نے بیماری سے پریشان ہو کر خودکشی کی ہے۔ وبھا یادو اور اس کا کنبہ جونپورکا رہنے والا ہے کنبہ میںوالد کے علاوہ اس کی ماں اور گیارہ سال کی چھوٹی بہن ہے۔
اس کے علاوہ گڑمبا تھانہ حلقہ کے تحت گڑمبا بغیہ میں رہنے والے ۲۲سالہ ونود نے اتوار کی دیر رات کمرے میں لگے پنکھے میں رسی کے سہارے لٹک کر خود کشی کر لی۔
دوشنبہ کی صبح اس کی ماں وملا دیوی جب علی گنج واقع گھر سے ونود کے گھر پہنچی تو اس کو ونود کی لاش لٹکتی ملی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ گھر والوں نے بتایا کہ اس سے قبل بھی ونود کئی بار خودکشی کی کوشش کر چکا تھا۔
وبھا نے ماں کو کیا تھا فون
بی ڈی ایس طالبہ وبھا یادو نے خودکشی سے قبل اپنی ماں سدھا وتی کو فون کیا تھا۔ وبھانے ماں سے پریشان ہونے اور نہ جینے کی بات کہی تھی وبھا کے فون کے بعد اس کی ماں نے وبھا کو کالج چھوڑنے والے ڈرائیور کو فون کر کے کالج جا کر دیکھنے کی بات کہی۔ وبھا کی ماں کے فون آنے کے بعد جب ڈرائیور کالج پہنچا تب تک وبھا خودکشی کر چکی تھی۔