لکھنؤ(نامہ نگار)سروجنی نگر علاقے میں آج دن دہاڑے پوسٹ آفس کے ایک ایجنٹ کو اسکوٹی سوار دو بدمعاشوں نے گولی مار دی اور ایجنٹ سے روپئے سے بھرا بیگ لوٹ کر فرار ہو گئے۔ زخمی ایجنٹ کو سول اسپتال میں داخل کرایاگیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ایجنٹ کے بیگ میں ایک لاکھ ۷۵ہزار روپئے نقد،ک
سروجنی نگر کی ہائیڈل کالونی واقع ہیرالال نگر میں رہنے والے ۵۰سالہ موہن لال پوسٹ آفس میں بطور پرائیویٹ ایجنٹ کام کرتے تھے۔ موہن لال کے کنبہ میں بیوی تارا دیوی، بیٹی سواتی اور والد جگن ناتھ ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کی صبح تقریباً ۸بجے موہن لال معمول کے مطابق سائیکل سے پوسٹ آفس کیلئے روانہ ہوئے تھے۔ ان کے پاس ایک بیگ تھا۔ موہن لال جیسے ہی پوسٹ آفس سے ۵۰میٹر کے فاصلے پر پہنچے اسکوٹی سوار دو بدمعاشوں نے ان کو گھیر لیا۔ اس سے پہلے کہ موہن لال کچھ سمجھ پاتے ایک بدمعاش نے ان کی آنکھ میں کوئی پاؤڈر ڈال دیا۔ بدمعاش نے موہن لال سے ان کا بیگ چھیننے کی کوشش کی۔ موہن لال نے مخالفت کی تو بدمعاش نے طمنچہ سے موہن لال کو گولی مار دی جو اس کے کندھے میں لگی۔
گولی لگتے ہی موہن لال لہو لہان ہو کر سڑک پر گر پڑے اور بدمعاش موہن لال سے ان کا بیگ چھین کر کانپور روڈ کی طرف بھاگ گئے۔ واردات کے بعد شور سن کر مقامی لوگ مدد کیلئے دوڑے۔ اطلاع ملنے پر سروجنی نگر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے زخمی موہن لال کو سول اسپتال میں داخل کرایا فی الحال موہن لال کی حالت اب خطرہ سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ موہن لال نے بتایا کہ ان کے بیگ میں لوگوں کے ایک لاکھ ۷۵ہزار روپئے اور کچھ کاغذات رکھے ہوئے تھے۔ اس معاملہ میں موہن لال کی بیوی تارا دیوی نے نامعلوم افراد کے خلاف لوٹ کی رپورٹ درج کرائی ہے۔
ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس کو اس بات کا پتہ چلا ہے کہ بدمعاشوںنے اسکوٹی پر پلسر موٹرسائیکل کا نمبر لگا رکھا تھا۔ جائے واردات پر موجود کچھ لوگوںنے پولیس کو اسکوٹی کا نمبر دیا تھا۔ پولیس نے جب نمبر کی جانچ کرائی تو وہ پلسر موٹرسائیکل کا نکلا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لوٹ کی اس واردات کو انجام دینے سے قبل بدمعاشوں نے پوری ریکی کر رکھی تھی۔ ان کو موہن لال کے گھر سے نکلنے کا وقت معلوم تھا اور اس بات کا بھی اندازہ تھا کہ صبح جاتے وقت ہی موہن لال کے پاس روپئے ہوتے ہیں فی الحال پولیس علاقے کے بدمعاشوں کے بارے میں پتہ لگا رہی ہے۔