نئی دہلی، 11 جون (یو این آئی) حکمراں بی جے پی نے آج خواتین ریزرویشن بل کی منظوری میں اپوزیشن کانگریس کا تعاون مانگا ہے تاکہ 16 ویں لوک سبھا خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے سنگ میل ثابت ہو۔کانگریس اس اپیل کا مثبت جواب دیا ہے۔صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے امور خارجہ کی وزیر سشما سوراج نے کہا کہ حکومت نے خطاب کے ذریعہ عورتوں کے خلاف جرم کو کسی بھی حالت میں برداشت نہ کرنے کا عندیہ ظاہر کیا ہے اور انہیں بااختیار بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے جیسا کہ نعرہ دیا گیا ہے “بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ” ۔کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کو نام لے کر خطاب کرتے ہوئے محترمہ سوراج نے انہیں بتایا کہ ان کی پارٹی نے خواتین کی پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں 33 فیصد ریزرویشن دینے کے بل کی حمایت کی تھی۔
جاری۔
سشما سوراج نے کہا “ہم نے راجیہ سبھا میں بل پیش کئے جانے پر ان کی پارٹی کی حمایت کی تھی اب وہ لوک سبھا میں ہماری حمایت کریں۔ خواتین ریزرویشن بل پاس کرکے 16 ویں لوک سبھا ایک سنگ میل قائم کرسکتی ہے۔مسٹر کھرگے نے مسٹر سوراج کو مجوزہ قانون کے لئے پارٹی کی حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی عورتوں کو زیادہ سے زیادہ اختیارات دینے میں یقین رکھتی ہے اور اس نے ایک خاتون کو گجرات کا وزیراعلی بناکر اور 23 کابینی وزیروں میں چھ خواتین کو شامل کرکے اس کا ثبوت بھی دیا ہے۔بی جے پی ممبر نے کہا کہ صدر کا خطاب کئی طرح سے انوکھا ہے کیوپنکہ اس میں بڑی اکثریت سے اقتدار میں آنا پہلی حکومت کا خاکہ اور مستقبل کا ایجنڈا پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے دس اسباب گنوائے جن کی وجہ سے عوام یو پی اے حکومت سے ناراض تھیاور کہا کہ صدر کے خطاب میں ان سب کا خیال رکھا گیا ہے جس میں مہنگائی، بدعنوانی، گھپلوں کا سلسلہ، کسانوں کی حالت زار، صنعتی جمود، سرد بازاری، بے روزگاری، خواتین کے خلاف جرائم، آئینی رواداری کی بے حالی اور سرحد پر ہندستانی فوجیوں کے خلاف تشدد۔انہوں نے کہا کہ مسٹر کھرگے نے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی ٹھوس منصوبہ پیش نہیں کیا گیا ہے۔ اس میں صرف حکومت کا ایجنڈا رکھا گیا ہے جہاں تک اسکیموں کا تعلق ہے ممبران کو بجٹ کا انتظار کرنا ہوگا۔ تاہم خطاب میں تمام ریاستوں میں اے آئی آئی ایم ایس جیسے اداروں آئی آئی ایم اور آئی آئی ٹی کھولنے جیسی نئی اسکیموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں کالادھن واپس لانے کے لئے ایس آئی ٹی بنانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔