نئی دہلی: افرات زر قابو کے دائرہ میں آنے کے دوران شرح سود میں بھی رفتہ رفتہ کمی آئے گی۔ کیوںکہ ہندوستان اب سستے قرض کے ماحول کی جانب بڑھ رہا ہے۔ یہ بات آج ملک کے سب سے بڑے نجی بینک آی سی آئی سی آئی بینک کی چیف کارگزار چندا کوچر نے کہی۔
انہوں نے کہا کہ کے آئی سی آئی سی آئی بینک پہلا بینک تھا جس نے شرح سود کو کم کرنا شروع کیا اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مالیاتی پالیسی میں نرمی کا کافی کچھ فائدہ صارفین کو دیا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ بہت سے اسباب اور معیار کنٹرول میں ہیں چاہے وہ کرنٹ اکاو¿نٹ کے خسارے کے ہوں یہ سرکاری فنڈ سے متعلق ہوں۔ افرات زر قابو میں آرہی ہے اس لئے کل ملاکر ہم سستے شرح سود کے ماحول کی جانب بڑھ رہیں ہیں ۔ کوچر نے کہا کہ واضح طور پر بہت سا فائدہ دیا جا چکا ہے کیوںکہ اگر آپ دیکھتے ہیں کہ مالیاتی پالیسی شرح میں کٹوتی ہوتی ہے تو جمع کی شرح بھی انحطاط پزیر ہوتی ہے اور بینکوں کے معاملے میں جمع ان کی لاگت کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ۰ئ۳۰ فیصد کی کٹوتی پہلے ہی ہو چکی ہے جو فنڈ کی لاگت میں کٹوتی کے مطابق ہے۔ انڈین رزور بینک نے اس برس اب تک تین مرحلوں میں خاص شرح ۰ئ۷۵ فیصد کم کرکے ۷ئ۵ فیصد کی ہے۔ اسی ماہ مالیاتی پالیسی کا دو ماہی جائزہ لیتے ہوئے آر بی آئی گورنر رگھورام راجن نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں۔کہ خاص شرح میں مزید کٹوتی سے پہلے بینک سود کی شرح کم کریں کوچر نے کہا کہ سود کی شرح کم کرنے میںنہ صرف ہم آگے تھے بلکہ ہم نے دیگر بینکون کے مقابلہ زیادہ کٹوتی کی انہوں نے کہا کہ رفتہ رفتہ فنڈ کی لاگت جیسے جیسے کم ہوتی جائے گی آپ دیکھیں گیں کہ شرح سود بھی کم ہو رہی ہے جہاں تک سمت کی بات ہے تو ہم سستے قرض والے دور کی جانب بڑھ رہیں ہے لیکن کب اور کتنی کٹوتی ہوگی اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔